ایک نیوز: الیکشن ٹربیونلز میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف امیدواروں کی اپیلوں پر سماعت جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ریٹرننگ افسران کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے اپیلوں کی سماعت جسٹس عدنان کریم نے کی۔الیکشن ٹریبونل کے سربراہ جسٹس عدنان کریم نے ریٹرننگ افسران کی کارکردگی پر اظہار برہمی کیا۔
جسٹس عدنان کریم نے ریمارکس دیئے کہ آہستہ آہستہ معاملات ریٹرننگ افسران کے طرف بڑھ رہے ہیں،بلا جواز امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے پر ریٹرننگ افسران کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، کیا ریٹرننگ افسران کو پہلے تربیت نہیں دی گئی تھی ؟
ڈائریکٹر لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کو تین دن کی ٹریننگ دی ہے۔
جسٹس عدنان الکریم نے ریمارکس دیئے کہ اگر کوئی ریٹرننگ افسر غلط کام کرتا ہے تو الیکشن کمیشن اسکے خلاف کارروائی کا اختیار ہے،کیا الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ افسران کے خلاف کوئی کارروائی کی ؟فی الوقت کوئی کارروائی نہیں کی ہے ہم آہستہ آہستہ ریٹرننگ افسران کے خلاف کارروائی کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں،بظاہر غیر ضروری معلومات کو بنیاد بناکر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گیے۔
الیکشن ٹریبونل نے پی ایس 85 سے آزاد امیدوار محسن نثار پنہور کی اپیل منظور کرلی،الیکشن ٹریبونل نے این اے 231 سے آزاد امیدوار نثار پنہور کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل منظور کرلی۔
الیکشن ٹریبونل نے پی ایس 91 سے آزاد امیدوار آفتاب بقائی کی اپیل منظور کرلی،الیکشن ٹریبونل نے پی ایس 98 سے آزاد امیدوار محمد عرفان کی اپیل بھی منظور کرلی۔
الیکشن ٹریبونل نے این اے 242 سے آزاد امیدوار انور ترین کی اپیل منظور کرلی،الیکشن ٹریبونل نے این اے 240 سے ایم کیو ایم کے امیدوار ارشد وہرا کی اپیل منظور کرلی،الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسران کے فیصلے کالعدم قرار دے دئیے۔الیکشن ٹریبونل نے امیدواروں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
پی ایس 118 سے پی ٹی آئی کے امیدوار عبد القیوم ، پی ایس 113 سے تحریک لبیک کے شہزاد حسین شاہ ، پی ایس 75 ٹھٹھہ سے مصطفیٰ امیر کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے۔
پی ایس 76 ضلع ٹھٹھہ سے جماعت اسلامی کے امیدوار محمد علی کی اپیل منظور ہوگئی۔الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
این اے 234 سے حارث خالد محمود کے اپیل منظور،پی ایس 113 پیپلز پارٹی کے عبدالغفار پٹنی کی اپیل منظور اور این اے 212 میرپورخاص، پی ایس 45,46,47 ممتاز علی شاہ کی 4 نشستوں پر اپیلیں منظورجبکہ پی ایس 45 میرپورخاص سے آفتاب قریشی کی اپیل منظور اور این اے 211 میرپورخاص سے کنول رندھاوا کی اپیل منظور کر لی گئی۔
آزاد امیدوار جوہر عابد ایڈووکیٹ
الیکشن ٹریبونل نے آزاد امیدوار جوہر عابد ایڈووکیٹ کی اپیل منظور کرلی اور ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قراردیدیا۔
جسٹس خادم حسین تنیو نے ریمارکس دیئے کہ بڑا آدمی دیکھ کر اس کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے جاتے ہیں،اندرون سندھ ڈیوٹی کے دوران ہمیں اسطرح کے تجربات سامنا رہا ،نامعلوم افراد کے خلاف مقدمات درج کرکے رکھ لیے جاتے ہیں،جب کوئی کسی بڑے کے خلاف الیکشن میں حصہ لینے لگتا ہے تو اسے فٹ کرلیا جاتا ہے، کمزور امیدواروں کو مقدمات میں پھنسا دیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ جوہر عابد ایڈووکیٹ کے خلاف مقدمات کی بنیاد پر کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے تھے۔
پیپلز پارٹی رہنماؤں کی اپیل منظور
این اے 250 وسطی پیپلز پارٹی کےخواجہ منصور کی اپیل منظورہوگئی،این اے 234 کورنگی سے پیپلز پارٹی کے غلام محمد بنگلانی کی اپیل منظور ہوگئی جبکہ این اے 220 حیدر آباد اور پی ایس 65 سے پیپلز پارٹی کے صغیر قریشی کی اپیل منظور کرلی گئی۔
پی پی 175،177،178 سے کاغذات نامزدگی منظور
پی پی 175 قصور سےمسز مزمل مسعود بھٹی کے کاغذات نامزدگی منظور اور پی پی 177سے مہر محمد سلیم کے کاغذات نامزدگی منظور جبکہ پی پی 178سے بیرسٹر شاہد مسعود کے کاغذات نامزدگی منظورکیے گئے ہیں، ایپلٹ ٹربیونل نے ریٹرنگ آفسران کے فیصلے کالعدم قرار دے دیئے گئے۔
تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور
پشاور کے الیکشن ٹریبونل نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل منظور کرلی ہے۔علی امین گنڈا پور کے وکیل کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما اب قومی اور صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
چونیاں/کاغذات نامزدگی منظور
چونیاں کے حلقہ پی پی 180 سے سردار ہارون احمد علی کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے،حلقہ پی پی 181 سے پی ٹی آئی کے حنبل ثناء کریمی کے کاغذات نامزدگی بھی منظورکر لئے گئے،این اے 133 سے پی ٹی آئی کےڈاکٹر عظیم الدین لکھوی کے کاغذاتِ نامزدگی بھی ایپلیٹ ٹربیونل سے منظور ہو گئے ہیں۔پی ٹی آئی امیدواروں کی اپیل بیرسٹر شاہد مسعود کی طرف سے دائر کی گئی تھی۔
گوجرانوالہ/کاغذات نامزدگی منظور
اپلیٹ ٹربیونل میں کاغذات نامزدگی مستردکیےجانےکےخلاف اپیل منظور،اپیلٹ ٹربیونل کے جسٹس راحیل کامران شیح نے اپیلوں پر سماعت کی،اپلیٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
گوجرنوالہ سے ارکام خان کے پی پی 68 سے کاغذات نامزدگی منظور کر لیےگئے،اپلیٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
حلقہ این اے 79 اور پی پی 67 گوجرنوالہ سے سجاد علی خان کی ریٹرننگ افسر کے خلاف اپیل منظور،محمد الیاس کی بھی گوجرنوالہ کے پی پی 66 سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل منظورہوگئی۔
سابق وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف
پیپلز پارٹی کے محسود مندوخیل کی شہباز شریف کے خلاف اپیل مسترد کردی،سابق وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کو کراچی سے الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔
تحریک انصاف کے امیدواروں کی اپیلوں پر سماعت
این اے 129 لاہور سے میاں اظہر کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی،ایپلیٹ ٹریبیونل نے میاں اظہر کی اپیل منظور کر لی،ایپلیٹ ٹریبیونل نے ریٹرنگ افسر کا میاں اظہر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور میں اپیلیٹ ٹربیونل لاہور ہائیکورٹ نے آر او کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے امیدوار ارسلان حفیظ، سہیل افضل میر، حافظ حامد رضوان، تحریک انصاف کے عمار علی جان، سردار ہارون احمد علی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔ پی پی 160 سے عمارہ علی جان کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے۔
الیکشن ٹریبونل نے پی ایس 116 حسنہ ندیم کی اپیل منظور کرلی،پی ایس 116 سے تحریک انصاف کے امیدوار امجد خان کی اپیل منظور کی گئی اور پی ایس 118 سے تحریک انصاف کے امیدوار حسن زیب کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی جبکہ پی ایس 63 حیدرآباد سے تحریک انصاف کی امیدوار آرزو فیصل کی بھی اپیل منظورکی گئی ہے۔
پی ایس 116 سے تحریک انصاف کے امیدوار عمران کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی، پی ایس 118 سے پی ٹی آئی کے امیدوار عبد القیوم کی اپیل منظور کی گئی جبکہ الیکشن ٹربیونل نے ریٹرننگ افسران کے فیصلے کوکالعدم قرار دے دئیے۔
شیخوپورہ/کاغذات نامزدگی منظور
اپیلیٹ ٹریبونل نے حلقہ این اے 116سے پی ٹی آئی امیدوار خرم منور منج کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے،جسٹس طارق محمود نے آر او کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔خرم منور منج این اے 116 کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے رہنما عرفان ڈوگر ہوں گے۔
عباد فاروق کےکاغذات نامزدگی مسترد
پی پی 150 سے عباد فاروق کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار،ایپلیٹ ٹریبونل کے جج جسٹس طارق ندیم نے عباد فاروق کی اپیل مسترد کردی۔
وکیل اعتراض کنندہ کا کہنا ہے کہ عباد فاروق نے کاغذات نامزدگی میں اپنے نام پر گاڑی کو چھپایا۔
سابق وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ خان زہری کے کاغذات نامزدگی مسترد
بلوچستان ہائیکورٹ کے قائم کردہ الیکشن ٹریبونل نے سابق وزیر اعلیٰ نواب ثناءاللہ خان زہری کے کاغذات نامزدگی کے خلاف دائر اپیل خارج کردی ہے، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے این اے 264 سے امیدوار نوابزادہ جمال رئیسانی کے کاغذات نامزدگی منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے اعتراض عائد کیا تھا کہ جمال رئیسانی کا ووٹ رجسٹر نہیں ہے، جمال رئیسانی نگراں وزیر کے طور پر کابینہ کا حصہ تھے۔
جس پر جسٹس عامر رانا نے کاغذات نامزدگی منظوری کا ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
فہمیدہ مرزا، ذوالفقار مرزا، ثروت قادری، اورنگزیب فاروقی کی اپیلیں مسترد
الیکشن ٹریبیونل نے فہمیدہ مرزا، ذوالفقار مرزا، پی ایس 108 سے پاکستان سنی تحریک کے صدر ثروت اعجاز قادری ، پی ایس 88 سے پاکستان راہ حق پارٹی کے امیدوار مولانا اورنگزیب فاروقی کی اپیلیں بھی مسترد کردیں،پہلے ریٹرننگ افسر نے کاغذات مسترد کئے اور اب ہائیکورٹ نے ان کی اپیل بھی خارج کردی ہے۔
کراچی میں الیکشن ٹربیونل نے پاکستان سنی تحریک کے صدر ثروت اعجاز قادری اور پاکستان راہ حق پارٹی کے امیدوار مولانا اورنگزیب فاروقی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے۔