ایک نیوز: رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران تنخواہ دار طبقے سے ریکارڈ ٹیکس وصول کرلیا گیا ہے۔ ایف بی آر ذرائع نے بتایا ہے کہ تنخواہ دار طبقے نے گزشتہ 6 ماہ میں 158 ارب روپے ٹیکس ادا کیا ہے۔
ایف بی آر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تنخواہ دار طبقے نے برآمد کنندگان کی نسبت248فی صد زیادہ ٹیکس ادا کیا ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران تنخواہ دار طبقے نے گزشتہ سال کی نسبت 38 فی صد زیادہ ٹیکس ادا کیا۔ بتایا گیا ہے کہ رواں سال تنخواہ دار طبقے سے 300ارب روپے ٹیکس اکٹھا ہونے کا امکان ہے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران سب سے زیادہ ٹیکس 228 ارب روپے ٹھیکیداروں نے ادا کیا جو گزشتہ سال کی نسبت31فی صد زیادہ ہے۔ اسی طرح بنکوں میں کھاتہ دار زیادہ ٹیکس ادائیگی میں دوسرے نمبر پر رہے۔ چھ ماہ کے دوران زیادہ ٹیکس ادا کرنے والوں میں درآمد کنندگان کا تیسرا نمبر ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران 57فی صد ود ہولڈنگ ٹیکس سے حاصل ہوا۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران تنخواہ دار طبقے نے دوکانداروں اور برآمد کنندگان کی نسبت 200فی صد زیادہ ٹیکس ادا کیا۔
جولائی سے دسمبر تک برآمد کندگان نے ایک فی صد کی شرح سے صرف46ارب ٹیکس ادا کیاجو تنخواہ دار طبقے سے 243فی صد کم ہے۔ گزشتہ چھ ماہ کے دوران برآمد کنندگان نے 15ارب ڈالر کمائے۔ درآمد کنندگان نے 189ارب روپے ٹیکس ادا کیا۔
سندھ تنخواہ داروں نے 66ارب روپے ٹیکس ادا کیا جس میں سے صرف کراچی کے تنخواہ داروں نے 57ارب روپے ٹیکس ادا کیا۔ پنجاب سے تنخواہ داروں نے 59.4ارب روپے ٹیکس ادا کیا جس میں سے 33ارب روپے صرف لاہور سے اکٹھا ہوا۔
وفاقی دارالحکومت سے 19، بلوچستان سے 4.2ارب اور کے پی سےتعلق رکھنے والے تنخواہ داروں نے 9 ارب روپے ٹیکس ادا کیا۔