ایک نیوز: بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی رائے تھی کہ چوروں کو پھانسی دی جائے اور 200 سیاستدانوں کو سزا ہو۔ ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا وہ آج بھی اپنے مؤقف پر قائم ہیں؟
تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ہم ذوالفقار بھٹو کیس کے ریفرنس کے لیے سپریم کورٹ آئے ہیں۔ ہمیں پوری امید ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا۔ آج موقع ہے کہ سپریم کورٹ تاریخ کو درست کرے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے یہ فیصلہ کروایا گیا وہ بار بار دہرایا جا رہا ہے۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ چیف جسٹس اس کیس میں ہمارے ساتھ انصاف کریں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس کیس کا جلد از جلد فیصلہ کیا جائے۔ امید کرتے ہیں کہ چیف جسٹس اس کیس میں مزید تاخیر نہیں کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ 8 فروری کو الیکشن ہوں گے۔ چاہے اقوام متحدہ سے ہی کیوں قرارداد پاس نہ ہوجائے۔ سپریم کورٹ کا واضح فیصلہ ہے کہ الیکشن 8 فروری کو ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ ہم واحد جماعت ہیں جو منشور سامنے لاتے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی سے تلوار کا نشان چھینا گیا اور ہم تیر سے الیکشن لڑے۔
انہوں نے واضح کیا کہ خان صاحب اگر بےگناہ ہیں تو انہیں جیل میں نہیں ہونا چاہیے لیکن اگر وہ گناہگاہ ہیں تو جیل میں ہونا چاہیے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کسی کے خلاف غلط فیصلہ نہیں چاہتی۔
انہوں نے سوال کیا کہ خان صاحب کی رائے تھی کہ چوروں کو پھانسی دی جائے اور 200 سیاستدانوں کو سزا دیں۔ عمران خان سے پوچھنا چاہئے کہ کیا آج وہ اپنے مؤقف پر قائم ہیں؟