ایک نیوز:چیئرمین سینیٹ کے بھائی رازق سنجرانی کو ایم ڈی سینڈک کے عہدے سے ہٹانے پر اسلام آبادہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹسزجاری کرتے ہوئےسماعت 17 جنوری تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے بھائی رازق سنجرانی کو ایم ڈی سینڈک کے عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔رازق سنجرانی کے وکیل راجہ انعام امین منہاس عدالت میں پیش ہوئے۔پراسیکیوٹر منور اقبال دگل اور کمپنی کی جانب سے وکیل اسد لادھا ایڈوکیٹ پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس کیس میں وزیراعظم کا کیا کردار ہے ان کو فریق بنایا گیا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ رازق سنجرانی کو وزیراعظم کی منظوری سے ہٹایا گیا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ وزیر اعظم نے کس قانون کے تحت یہ منظوری دی ہے،مجھے ایڈمنسٹرییشن کے خلاف سینکڑوں درخواستیں آتی ہیں،میں سب کو منظور کرتا جاؤں تو متعلقہ ادارہ کیا کرے گا،میرا پوائنٹ ہے کہ عہدے سے ہٹانے کے وقت قانونی پروسیجر کو فالو کیا گیا یا نہیں۔
وکیل کمپنی نے کہا کہ کمپنی کا اختیار ہے کہ اپنے سی ای او کو ہٹا دے ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مجھے اعتراض نہیں کہ کمپنی کسی ملازم کو نکالے یا نا نکالے مگر قانون کے دائرے میں،کمپنی خود کرتی تو بے شک کر دیتی مگر یہاں پوائنٹ یہ ہے کہ وزیراعظم نے کس قانون کے تحت منظوری دی،اب کیا سٹیٹس ہے کمپنی نے کوئی سی ای او تعینات کیا ہے؟۔
وکیل کمپنی نے کہا کہ فی الحال کمپنی نے ایکٹنگ سی ای او مقرر کردیا ہے۔
عدالت نے رازق سنجرانی کی درخواست میں ترمیم کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اس درخواست میں کمپنی کو فریق بنائیں۔
عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر کیس کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 17 جنوری تک ملتوی کردی۔