افغانستان ہمسایہ ممالک میں دہشتگردی کو فروغ دینے کا ذریعہ 

Jan 08, 2024 | 09:05 AM

ایک نیوز: افغانستان ہمسایہ ممالک میں دہشتگردی کا ذریعہ بن رہا ہے۔ پاکستان کو تحریک طالبان پاکستان سے خطرات کا سامنا ہے اور اب ایران ISKP - داعش کے ساتھ نمٹ رہا ہے۔ 

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سی آئے اے نے تصدیق کی ہے کہ داعش افغانستان، ایران کے شہر کرمان میں خودکش دھماکوں کی ذمہ دار ہے۔ افغان طالبان، المرصاد کے X اکاؤنٹ کے ذریعے الزام تراشی کے لیے تین الگ الگ بیانیے جاری کر رہا ہے۔ جن میں دہشتگرد تاجکستان سے آئے، یہ ایک بین الاقوامی سازش تھی اور ایران پر الزام لگانا کہ اُن کو طالبان نے دہشتگرد حملوں کے بارے میں آگاہی کا ہونا شامل ہے۔ 

المرصد یہ کہہ کر الزام تبدیل کرنے کی کوشش کرتا رہا کہ خودکش حملہ آور تاجک شہری تھے اور تجویز کرتے رہے کہ پڑوسی ممالک داعش کو ایران کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔ طالبان کا میڈیا ونگ کرمان حملوں کو ایران کے خلاف ایک بین الاقوامی سازش کے طور پر بھی پیش کرتا رہا اور اسے اسرائیل کے قبضے کے خلاف ایران کی فلسطین نواز خارجہ پالیسی کے مؤقف سے جوڑتا رہا۔ 

المرصد نے ایران پر بھی الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ افغان حکومت نے داعش کی سرگرمیوں کے بارے میں انٹیلیجنس شیئر کی۔ طالبان ذرائع کا انٹیلیجنس شیئر کرنے کا مطلب یہ تھا کہ اگر ایران معلومات پر عمل کرتا تو دہشت گردحملوں کو روکا جا سکتا تھا۔ افغانستان علاقائی استحکام کو متاثر کرنے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔ 

منٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ نے ایران میں دوہرے بم دھماکوں میں داعش کے کردار کی تصدیق کی۔ کرمان بم دھماکوں کے نتیجے میں جانوں کا ایک اہم نقصان ہوا۔ جس میں تقریباً 100 لوگ ہلاک ہوئے۔ افغانستان سے پھیلنے والی دہشت گردی پورے خطے کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ 

افغانستان کے ہمسایہ ممالک اس دہشت گردی کے اثرات کا مسلسل شکار ہو رہے ہیں۔ افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی پورے خطے کو غیر مستحکم کرنے اور غیر یقینی اور عدم تحفظ کا ماحول پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ طالبان حکومت خطے میں ہونے والی دہشتگردی اور اس میں افغان سرزمین کے استعمال ہونے سے مسلسل انکار کر رہی ہے۔

مزیدخبریں