ایک نیوز:برطانوی شاہی خاندان سے علیحدگی اختیار کرنے والے شہزادہ ہیری کا کہنا ہے کہ میرے ذہن میں افغانستان کی جنگ کے بارے میں کئی سوالات اور خدشات تھے۔
ہیری اور میگھن کے سوانح نگار اُومیڈ اسکوبی نے شہزادہ ہیری کا دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ بات واضح کر دوں کہ کتاب سے سامنے آنے والے چھوٹے چھوٹے اقتباسات اس کتاب میں بیان کی گئی پوری کہانی کو واضح طور پر بیان نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں شہزادہ ہیری کو برطانوی میڈیا کی جانب سے 25 افغان طالبان کے قتل کا دعویٰ کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔
اس سے قبل یہی برطانوی میڈیا شہزادہ ہیری کو افغان طالبان کو قتل کرنے اور افغانستان جنگ کا حصّہ ہونے پر ہیرو قرار دیتا رہا ہے۔
ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری کا اپنی سوانح حیات میں افغانستان جنگ کے بارے میں بات کرنے پر برطانیہ میں بادشاہت کے حامی ماہرین اور ٹیبلوئڈ میڈیا کی جانب سے مذاق اُڑایا جا رہا ہے۔
شہزادہ ہیری کے مداحوں کا کہنا ہے کہ برطانوی میڈیا کی جانب سے شہزادے پر تنقید صرف اس لیے کی جا رہی ہے کیونکہ وہ شاہی خاندان سے علیحدگی اختیار کر چکے ہیں۔