ایک نیوز: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ کیس ختم کرانے آنے والوں نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا، ہم نے این آر او ٹو کی قیمت ادا کر دی ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما حماد اظہر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء کا سخت بحران آنے والا ہے، پچھلے 9 ماہ میں معیشت ایسی ہو چکی ہے کہ آگے تباہی ہو گی، ملک کو بے لگام گھوڑے کی طرح چھوڑ دیا گیا ہے۔این آر او 2 کو قوم مسترد کر چکی ہے، وزیرِ اعظم کو قوم کو مسائل پر اعتماد میں لینا ہو گا۔خام مال کی ایل سیز نہیں کھل رہیں، 40 فیصد انڈسڑی بند ہو گئی، پاکستان میں توانائی کا بحران ہے۔
تحریکِ انصاف کے رہنما نے کہا کہ وزیرِ خزانہ نے ضد لگائی تھی کہ ڈالر 190 پر لانا ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر ریٹ 40 فیصد زیادہ ہے، روپے کا انٹر بینک ریٹ بے معنی ہو چکا ہے۔ہمارے نمائندے پیسوں کی خاطر بیرونِ ملک جا رہے ہیں، آئی ایم ایف اب سخت شرائط کا کہے گا جو ماننے سے مہنگائی 40 فیصد زیادہ ہو گی۔ عمران خان جب حکومت میں آئے تو دوست ممالک سے مدد لینی پڑی، مارچ میں اگر رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو اتنا نقصان نہ ہوتا۔جون میں آئی ایم ایف کے ساتھ اگلے پروگرام کے لیے معاملات طے کرنے ہوں گے، ضروری ہے کہ پاکستان میں جون سے قبل نئی منتخب حکومت ہو جو 5 سال کے لیے ہو۔
تحریکِ انصاف کے رہنما نے کہا کہ پچھلے 8 سے 10 ماہ میں تباہی کی طرف جا رہے ہیں، آئی ایم ایف کا پروگرام جون میں ختم ہو رہا ہے، پھر نیا پروگرام طے کرنا ہو گا۔سستا آٹا لیتے ہوئے ایک شخص کی جان چلی گئی، یہ لوگ بڑی بے شرمی سے مطمئن ہو کر چکن کھانے سے منع کر رہے ہیں۔کوئی کہتا ہے توانائی کا بحران ہے، کوئی کہتا ہے چکن کھانا چھوڑ دیں۔غیر مقبول اور غیر سنجیدہ حکومت ملک کو ان حالات سے نہیں نکال سکتی، ایسی حکومت یہ فیصلے کر سکتی ہے جس کے پاس 5 سال کا مینڈیٹ ہو۔