ایک نیوز: الیکشن کمیشن کے دفتر میں توڑ پھوڑ کے کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے سینیٹر رانا محمود الحسن کو رہا کردیا گیا ۔ 2رہنمابدستورزیرحراست ہیں۔
ملتان ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کے آفس میں ہنگامہ آرائی کے واقعہ پر مسلم لیگ (ن )کے سینیٹر رانا محمود الحسن ، این اے 155سے امیدوار شیخ طارق رشید اور مقامی رہنما انور علی کو دیگر 10کارکنوں کے ہمراہ گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کاکہنا ہے کہ این اے 155سے ن لیگی امیدوار شیخ طارق رشید اور ملک انور کو نشترہسپتال ملتان سے حراست میں لیاگیا۔
واضح رہے کہ ملتان میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر پی ٹی آئی اور لیگی کارکن گتھم گتھا ہوگئے۔ جس کے بعد ایک دوسرے پر گملوں سے حملہ کردیا۔ اس دوران کارکنوں نے ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ کارکنوں میں کشیدگی کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور حالات کو قابو میں کرلیا۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق 33 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا آخری دن ہے۔ جس کے لیے الیکشن کمیشن کے ملتان آفس میں لیگی اور پی ٹی آئی کارکن ایک ہی وقت میںکاغذات جمع کروانے پہنچ گئے جو کہ کشیدگی کی وجہ بن گیا۔ ملتان میں این اے 155 میں ضمنی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے دوران مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے کارکنان آپس میں لڑ پڑے,دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے الیکشن کمیشن کے دفتر میں توڑ پھوڑ بھی کی,دونوں جماعتوں کے کارکنوں کا ایک دوسرے پر گملوں سے آزادانہ حملہ بھی کیا گیا,دونوں جماعتوں کے کارکنوں ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوگئے جبکہ اس دوران الیکشن کمیشن آفس کے اندر کارکنان نے شدید نعرے بازی بھی کی۔