ایک نیوز: محکمہ تعلیم سندھ نے پرائمری اسکولز کے طالب علموں کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پرائمری اسکولز کے طالب علموں کا ڈیٹا کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلئےصوبے کے 30 اضلاع کے ڈی ای اوز پرائمری کوخط اورپروفارمہ ارسال کردیا گیا ہے۔ ڈی ای اوز کو فوری طور پر بائیو ڈیٹا تیار کرکے فراہم کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔پروفارمہ میں طالب علموں کا مکمل بائیو ڈیٹا شامل کیا جائے ۔ طالب علموں کا بائیوڈیٹا محکمہ اسکولز کے بائیو میٹرک سسٹم پر درج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سندھ سمیت پورے ملک میں میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات کے لیے تاریخ کا انتخاب کر دیا گیا۔ امتحانات کا آغاز 8 مئی اور 22 مئی سے کیا جائے گا جبکہ امتحانی پیٹرن بھی ایک بار پھر تبدیل کر دیا گیا ہے۔نئے پیٹرن کے مطابق نویں، دسویں اور گیارہویں و بارہویں جماعتوں میں ایم سی کیوز کا حصہ 40 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ میٹرک اور انٹر کے منعقدہ امتحانات میں ایم سی کیوز کا 40 فیصد حصہ تھا لیکن آئندہ نئے فیصلے کے مطابق مختصر جوابات اور تفصیلی جوابات کو باقی پرچے میں 40/40 فیصد کا حصہ دے دیا گیا۔
امتحانات کی تاریخ اور نئے پیٹرن کا فیصلہ سیکریٹری اسکول ایجوکیشن سندھ غلام اکبر لغاری کی زیر صدارت اسٹیئرنگ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ اس اجلاس میں سیکریٹری کالجز احمد بخش ناریجو، چیئرمینز بورڈز کے علاوہ قائم مقام ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ پروفیسر افضال احمد اور پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے رہنما طارق شاہ بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں میٹرک کے امتحانات عید الفطر کے فوری بعد 28 اپریل سے شروع کرنے کی گزشتہ تجویز کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا گیا کہ چونکہ رمضان میں چھٹی سے آٹھویں جماعتوں کے امتحانات نہ لینے اور ان امتحانات کو عید کے بعد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے لہٰذا ان امتحانات کے بعد 8 مئی سے پورے صوبے میں میٹرک کے امتحانات شروع کیے جائیں اور انٹر کے امتحانات 23 مئی سے شروع ہوں گے