عمران دور میں نیب ترامیم سےکن ارکان پارلیمنٹ کو فائدہ پہنچا؟ تفصیلات سپریم کورٹ میں پیش

عمران دور میں نیب ترامیم سےکن ارکان پارلیمنٹ کو فائدہ پہنچا؟ تفصیلات سپریم کورٹ میں پیش
کیپشن: عمران دور میں نیب ترامیم سےکن ارکان پارلیمنٹ کو فائدہ پہنچا؟ تفصیلات سپریم کورٹ میں پیش

ایک نیوز: عمران خان دور میں نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والے ارکان پارلیمنٹ کی تفصیلات سپریم کورٹ میں پیش کردی گئیں،رپورٹ کے مطابق عمران خان کے دور میں یوسف رضا گیلانی، پرویز اشرف، سیف اللہ بنگش، کو نیب ترامیم سے فائدہ پہنچا۔

تفصیلات کے مطابق  سپریم کورٹ میں تفصیلات نیب کی جانب سے جمع کرائی گئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق عمران خان کے دور میں سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف اور شوکت عزیز   نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔رپورٹ میں سیف اللہ بنگش، لیاقت جتوئی، جاوید اشرف قاضی اور سابق گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی کے نام موجود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دو ترمیمی آرڈیننس کے ذریعےکئی سرکاری افسران کو بھی فائدہ پہنچا ہے۔پی ٹی آئی کے دور حکومت میں نیب ترامیم کے بعد کرپشن الزام پر بنائے گئے کتنے ریفرنسز واپس ہوئے؟ 2019 سے لیکر جون 2022 تک پچاس نیب ریفرنسز واپس ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق سابق وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف کیخلاف 9  نیب ریفرنسز پی ٹی آئی کے دور میں واپس ہوئے،سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کیخلاف پی ٹی آئی کے دور حکومت میں 2 نیب ریفرنسز واپس ہوئے،سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کیخلاف پی ٹی آئی دور حکومت میں دو نیب ریفرنسز واپس ہوئے،شوکت ترین پر بطور شریک ملزم اختیارات کے غلط استعمال کا الزام تھا،جاوید حسین سابق رکن اسمبلی گلگت بلتستان کیخلاف پی ٹی آئی دور حکومت میں نیب ریفرنس واپس ہوا،لیاقت علی جتوئی کیخلاف نیب ریفرنس بھی پی ٹی آئی کے دور حکومت میں واپس ہوا،سابق گورنر کے پی مہتاب احمد خان کیخلاف نیب ریفرنس بھی پی ٹی آئی کے دور حکومت میں واپس ہوا، گلبہار خان سابق وزیر صحت گلگت بلتستان کیخلاف بھی نیب ریفرنس پی ٹی آئی کے دور حکومت میں واپس ہوا،فرزانہ راجہ کیخلاف نیب کا بنایا گیا ریفرنس پی ٹی آئی کے دور حکومت میں واپس ہوا،سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف نیب کا بنایا گیا ریفرنس پی ٹی آئی کے دور حکومت میں واپس ہوا۔

خیال رہے کہ عمران خان دور میں جاری ترمیمی آرڈیننس سے فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست نیب ترامیم کیس میں جمع کرائی گئی ہے، سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت کے دوران تفصیلات طلب کی تھیں۔