ایک نیوز: شیخ رشید کو ایک دن کے ریمانڈ پر مری پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کل دوپہر 2 بجے جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کو اسلام آباد کچہری پہنچا دیاگیا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
جج نے مری پولیس سے استفسار کیا کہ کیا پہلے راہداری ریمانڈ کی استدعا کی؟ اس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ پہلی بار کر رہےہیں، اس سے پہلے نہیں کی۔ شیخ رشید کے وکیل علی بخاری کا کہنا تھا کہ شیخ رشید اس وقت حراست میں ہیں، راہداری ریمانڈ اور سفری ریمانڈ دو مختلف چیزیں ہیں۔ مری پولیس کی جانب سے راہداری ریمانڈ کی استدعا پہلے مسترد ہوچکی۔ شیخ رشید کہیں بھاگے نہیں جارہے، حراست میں ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے حال ہی میں شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کیاتھا۔
اس پر تھانہ مری تفتیشی افسر نے کہا کہ راہداری ریمانڈ پہلے طریقہ کار مکمل نہیں ہونے پر مسترد ہوئی تھی۔
وکیل علی بخاری نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت کردی۔ انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ مری پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہوا۔ جس کی مدعیت میں مقدمہ درج ہو وہ تفتیش نہیں کرسکتا۔ شیخ رشید کے گھر پر دھاوا بولا گیا، آئین انسانی حقوق فراہم کرتاہے۔ اگر کہہ دیا کہ سولہ دفعہ کا وزیر ہیں تو اس میں کیا ہو گیا۔
انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیا ڈیوٹی جج سفری ریمانڈ دے سکتا ہے؟ کل مری پولیس سفری ریمانڈ لے سکتی تھی کیوں نہیں لیا گیا؟ اسلحہ لے گئے جس کا لائسنس موجود تھا،کیا چیز انہوں نے برآمد کرنی ہے۔ کیا ہوم سیکرٹری لاہور، ڈی سی راولپنڈی یا متعلقہ انتظامیہ کو گرفتاری سے آگاہ کیاگیا؟ شیخ رشید کے گھر سے سب کچھ برآمد کرلیا، پھر راہداری ریمانڈ کیوں چاہیے؟
جج نے استفسار کیا کہ کیا راہداری ریمانڈ مسترد ہونے کے فیصلے کی کاپی ہے؟ اس پر مری پولیس کے تفتیشی افسر نے کہا کہ کوئی فیصلہ جاری نہیں ہوا، زبانی کلامی بات ہوئی۔
اس موقع پر شیخ رشید نے کہا کہ میری تھانہ مری میں درج مقدمے میں پیشی ہو چکی ہے۔ مجھ سے جیل میں تھانہ مری میں درج مقدمے میں تفتیش ہو چکی ہے۔ وکیل علی بخاری نے کہا کہ پہلے بھی ریمانڈ کی استدعا مسترد ہوچکی ہے۔ بطور ڈیوٹی جج آپ بھی راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کریں۔
پراسیکیوٹر عدنان نے شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ سے متعلق دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی عدالت سے صرف راہداری ریمانڈ کے حوالے سے معاملہ آیا ہے، شیخ رشید جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، شیخ رشید کو مری کی عدالت میں پیش کرناہے۔ پراسیکیوٹر عدنان کا جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ آپ راہداری ریمانڈ کی درخواست پر دلائل نہیں سن سکتیں۔ اس پر شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ میں نے کہاکہ شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ پر فیصلہ متعلقہ عدالت پہلے ہی سنا چکی ہے۔
شیخ رشید کے وکیل انتظار پنجوتھا نے راہداری ریمانڈ سے متعلق دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کی حاضری کے بغیر بھی تفتیش کی جاسکتی ہے، شیخ رشید پر مقدمہ غیرقانونی بنا گیا، شیخ رشید شریف آدمی ہے، مقدمہ ایک مذاق ہے۔
دوسری جانب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شیخ رشید احمد کے سیمپلز میں نشہ آور اجزاء کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ الکوحل ٹیسٹ کیلئے شیخ رشید احمد کے بلڈ، یورین سیمپلز لئے گئے تھے،شیخ رشید کے سیمپلز پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی لاہور بھجوائے تھے۔
اس سے قبل شیخ رشید کے خلاف تھانہ مری میں درج مقدمے کا معاملہ،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں تھانہ مری کے تفتیشی افسر شکیل احمد نے شیخ رشید کی طلبی کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔
تفتیشی افسر تھانہ مری عدالت میں پیش ہوئے اور بیان دیا کہ شیخ رشید فی الوقت اڈیالہ جیل میں حراست میں موجود ہیں۔ شیخ رشید کو تھانہ مری میں درج مقدمے میں شاملِ تفتیش کیاجاچکا ہے۔
تھانہ مری کے تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ عدالت شیخ رشید کے راہداری ریمانڈ کے لیے طلبی کے احکامات جاری کرے۔
ڈیوٹی مجسٹریٹ رفعت محمود خان نے تھانہ مری کی شیخ رشید کی طلبی کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے تھانہ مری کے تفتیشی افسر کی شیخ رشید کو آج عدالت طلبی کی استدعا منظور کرلی۔
ذرائع کے مطابق شیخ رشید کو اڈیالہ جیل سے آج ہی ڈیوٹی مجسٹریٹ رفعت محمود کی عدالت میں پیش کیےجانے کا امکان ہے۔