ایک نیوز: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نویں روز بھی مذاکرات جاری ہیں۔ شیڈول کے مطابق فریقین کے درمیان نویں اقتصادی جائزہ مذاکرات کل ختم ہورہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اتفاق رائے پیدا نہ ہونے کی صورت میں مذاکرات میں توسیع کا امکان موجود ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے 727 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کی سٹریٹجی تیار کرلی ہے۔جس کے تحت ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز جاری کرنے میں سست روی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پہلے 6 ماہ میں صرف 151 ارب روپے خرچ کیے گئے۔ حکمت عملی کے تحت تمام غیر ضروری منصوبوں کے فنڈز روکے جائیں گے۔ جس کے بعد ترقیاتی بجٹ میں ساڑھے تین سو ارب تک کمی ہو سکتی ہے اور اس سے مختلف وزارتوں کے متعدد منصوبے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق ان وزارتوں میں صحت، تعلیم، ہاؤسنگ، خوراک، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق منصوبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مذاکرات میں بجلی، گیس ٹیرف میں اضافے، بجٹ سرپلس، بیرونی فنانسنگ کی ضروریات پر مزید بحث ہوگی۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ فریقین کے درمیان میمورنڈم فار اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز پر تاحال اتفاق نہیں ہوسکا۔ وزیر خزانہ اہم معاشی اہداف پر آئی ایم ایف مشن کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔