ایک نیوز: ترکیہ میں زلزلے کے 31 گھنٹوں کے بعد ملبے تلے سے 15 ماہ کی بچی کو زندہ نکال لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 7.7 اور 7.6 شدت کے زلزلوں میں ملبے تلے دبے لوگوں کو بچانے کے ساتھ میندرس محلے میں کی گئی کاروائیوں سے کئی خوشخبریاں موصول ہوئی ہیں۔قاہرامان ماراش میں زلزلے سے منہدم ہونے والے میندرس محلے کی ایک عمارت کے ملبے تلے سے 15 ماہ کی ایک شیر خوار بچی کو نکال کر ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔10 منزلہ عمارت کے ملبے تلےدبنے والی 15 ماہ کی مریم کو ریسکیو ٹیموں نے ریسکیو کیا جو کہ تقریباً 31 گھنٹوں سے ملبے تلے دبی ہوئی تھی ۔ملبے سے نکالے جانےپر ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد بچی کو ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال لے جایا گیا۔مریم کی ماں کے بھی ملبے تلے دبے ہونے کی اطلاع کے بعد ٹیمیں اسی مقام پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب شامی "ملھم " ٹیم کی طرف سے شائع کردہ ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں دیکھا گیا کہ شمالی شام میں سول ڈیفنس کی جانب سے 40 گھنٹے سے زیادہ کی امدادی کارروائیوں کے بعد ایک پورے خاندان کو بچا لیا گیا ہے۔
ریسکیورز نے جیسے ہی خاندان کے آخری شخص کو نکالا تو خوشی کے نعروں اور خدا کی عظمت اور اس کے شکر کے نعرے گونج اٹھے۔ امدادی کاموں میں مصروف ٹیم اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر لکھا۔ "الحمد للہ، ہم ایسی خوبصورت خبریں دیکھنے کے قابل ہوئے۔ اس ویڈیو نے باقی خاندانوں کو بچانے کے لیے ہماری روحوں میں زبردست امید پیدا کردی ہے۔
View this post on Instagram
View this post on Instagram
وائٹ ہیلمٹ ریسکیو ٹیم کی جانب سے اعلان کیا گیاہے کہ حزب اختلاف کے زیر قبضہ شمال مغربی شام میں کم از کم 900 افراد ہلاک اور 2300 زخمی ہوئے ہیں۔ جن کی تعداد میں "نمایاں طور پر" اضافے کی توقع ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق حکومت کے زیر قبضہ صوبوں حلب، لطاکیہ، حما، ادلب اور طرطوس میں کم از کم 812 افراد ہلاک اور 1449 زخمی ہوئے ہیں۔