ایک نیوز :نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کاکہنا ہے کہ پانچ لاکھ غیر قانونی مقیم افراد پاکستان سے رضاکارانہ طور پر اپنے وطن واپس گئے، انہیں جبری طور پر نہیں نکالا گیا۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ ملک میں آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے حکومت پرعزم ہے، انتخابات 8 فروری کو ہوں گے،کسی قسم کا کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہئے۔ الیکشن کمیشن کی مالی، انتظامی اور سکیورٹی ضروریات پوری کریں گے، انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں سکیورٹی اور مواقع حاصل ہوں گے۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کاکہنا تھا کہ خوشی ہے کہ ملک معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس آج 66 ہزار کی حد عبور کرچکا ہے، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بھی بہتری آئی ہے، ریاستی میڈیا پر کسی رجسٹرڈ سیاسی جماعت کی کوریج پر پابندی نہیں، تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں کوریج دی جا رہی ہے، پاکستان اس وقت مضبوط ہوگا جب اس کی زبان اور کلچر مضبوط ہوں گے۔
مرتضیٰ سولنگی کاکہناہے کہ آئین کی تمہید میں لکھا ہے کہ یہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے، ہمیں جس حالت میں ملک ملا ہے، اس سے بہتر حالت میں اگلی منتخب حکومت کے حوالے کریں گے۔ کچھ لوگ افواہیں پھیلا رہے تھے کہ آئی ایم ایف کے اگلے بورڈ میں پاکستان کا کیس شامل نہیں جبکہ بلومبرگ کی آج کی خبر ہے کہ 11 جنوری کو پاکستان آئی ایم ایف بورڈ کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
پی ٹی وی کوئٹہ سینٹر کے دورہ کے حوالے سے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بلوچستان ملک کے جغرافیائی رقبہ کا 43 فیصد حصہ ہے جو تاریخی اعتبار سے ایک متنوع صوبہ ہے۔ پی ٹی وی بولان کی نشریات کو انٹینا کے ذریعے بلوچستان کے دور دراز علاقوں تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ 17 دسمبر سے پی ٹی وی بولان پر ہزارگی زبان میں بھی نشریات شروع کی جا رہی ہیں، پی ٹی وی بولان کی تکنیکی اور ہیومن ریسورس ضروریات کو پورا کریں گے۔
مرتضیٰ سولنگی کامزید کہنا تھا کہ نگران حکومت کے اختیارات اور مدت محدود ہے، کوئٹہ پریس کلب اور بلوچستان کے صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے جو بھی ممکن ہوگا، اقدامات اٹھائیں گے۔ انتخابات میں ہر جماعت عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہے، جمہوریت کے اندر شور ہوتا ہے، خاموشی نہیں ہوتی۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے ٹویٹ سے متعلق سوال پر وزیراطلاعات کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین کے ٹویٹ میں جو الزامات عائد کئے گئے ان کی کوئی بنیاد نہیں، پانچ لاکھ غیر قانونی مقیم افراد پاکستان سے رضاکارانہ طور پر گئے، انہیں جبری طور پر نہیں نکالا گیا۔ اس ٹویٹ سے انتخابات میں ایسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس سے دوسری سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں انہیں زیادہ فائدہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں سیکورٹی اور مواقع حاصل ہوں گے۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام کا پاکستان کے سیاسی نظام اور سیاسی تاریخ میں اہم کردار ہے، پاکستان کے آئین پر جن جماعتوں کے سربراہان کے دستخط ہیں، ان میں جمعیت علمائے اسلام بھی شامل ہے، جے یو آئی اور اس کے رہنماﺅں کے سکیورٹی خدشات کو دور کرنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، ہم اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔
وزیراطلاعات کاکہنا تھاکہ الیکشن کمیشن پاکستان کے آئینی اور سیاسی نظام میں وہ واحد ادارہ ہے جس نے انتخابات کرانے ہیں، الیکشن کمیشن کو جہاں سکیورٹی کی ضرورت ہوگی، حکومت پاکستان فراہم کرے گی۔