ایک نیوز: 1971ء کی پاک بھارت جنگ میں افواج پاکستان نے مشرقی اور مغربی محاذوں پر دلیری اور شجاعت کی لازوال داستانیں رقم کیں۔ ایسی ہی ایک داستان ”چھمب سیکٹر“ کی بھی ہے۔
چھمب کے محاذ کی پاکستان اور بھارتی فوج دونوں کیلئے بڑی اہمیت تھی۔ 1971کی پاک۔بھارت جنگ میں معرکہ چھمب سیکٹر آپریشنل لحاظ سے نمایاں حیثیت کا حامل ہے۔
جنرل آفیسر کمانڈنگ23 ڈویژن میجر جنرل افتخار خان جنجوعہ کو3 دسمبر کو دریائے توی تک کا علاقے کلیئر کرنے کا ٹاسک سونپا گیا۔ چار روز کی شدید لڑائی کے بعد بہترین حکمت عملی کی بدولت پاکستان نے چک پنڈت، منڈیالہ اور پلاں والا پر قبضہ کرلیا۔
بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانے کے بعد دشمن کو پسپا ہونا پڑا جس کے بعدپاک فوج نے 7 دسمبر کو چھمب سیکٹر پر فتح کا پرچم لہرا دیا۔
بھارتی میجر جنرل گرچرن سنگھ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ ”معرکہ چھمب پاکستانی فوج کی بہترین حکمت عملی کے باعث 1971 ء کی جنگ میں ہماری سنگین غلطی کے طور پر سامنے آیا“۔
بھارتی مصنفوں کے مطابق ”مغربی سرحد پر بھارت کے 4958 فوجی مارے گئے جس میں سے صرف چھمب سیکٹر میں 2216 ہلاک ہوئے“۔
میجر جنرل افتخار خان جنجوعہ کوبہادری اور قائدانہ صلاحیتوں کے اعتراف میں ہلال جرأت کے اعزاز سے نوازا گیا۔