ویب ڈیسک:دبئی میں زیرتعمیرپینٹ ہاؤس (ایک بلند و بالا عمارت کا اوپری حصہ) پاکستانی اربوں روپےمیں فروخت ہواہے۔
تفصیلات کےمطابق دبئی کےجزیرہ پام جمیرہ میں ایک زیرتعمیرپینٹ ہاؤس ریکارڈ 13 کروڑ60 لاکھ ڈالرز (38 ارب پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت ہوا ہے۔جس کی تعمیر2027میں مکمل ہونی ہے۔اس فروخت نے دبئی میں مہنگی جائیدادوں کا ایک نیا ریکارڈ بنا دیا ہے۔
71منزلہ کومونامی(Residences ) عمارت کے سب سے اوپر لگ بھگ 22 ہزار اسکوائر فٹ رقبے پر پھیلا یہ پینٹ ہاؤس ابھی تک تعمیر نہیں ہوا۔
پام جمیرہ میں واقع یہ پینٹ ہاؤس دنیا کا تیسرا مہنگا ترین پینٹ ہاؤس قرار پایا ہے، اس سے قبل لندن (23 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز) اور موناکو (44 کروڑ ڈالرز) میں مہنگے ترین پینٹ ہاؤس فروخت ہوئے تھے۔
پام جمیرہ ایک مصنوعی جزیرہ ہے جو1380 ایکڑ رقبے پر تعمیر ہوا ہے۔
اس پینٹ ہاؤس کی تعمیر 2027 کے آخر تک مکمل ہوگی مگر اسے3 سال قبل ہی ایک گمنام فرد نے خرید لیا ہے۔خریدار کا نام تو ابھی تک سامنے نہیں آیا مگر یہ بتایا گیا ہے کہ اس کا تعلق مشرقی یورپ سے ہے۔
اس سے قبل دبئی میں سب سے مہنگا پینٹ ہاؤس کچھ ماہ قبل11 کروڑ40 لاکھ ڈالرز میں فروخت ہوا تھا۔دبئی میں فروخت ہونے والے اس نئے پینٹ ہاؤس میں ایک360 ڈگری اسکائی پول بھی تعمیر کیا جائے گا اور وہاں سے برج الخلیفہ اور دیگر مقامات کا نظارہ کرنا ممکن ہوگا۔
اس سے قبل جون 2023 میں دبئی میں سب سے مہنگا گھر فروخت کے لیے پیش کیا گیا تھا۔دبئی کے علاقے ایمریٹس ہل میں فروخت کے لیے پیش کیے جانے والے گھر کی قیمت20 کروڑ40 لاکھ ڈالرز رکھی گئی تھی۔
اکتوبر 2022 میں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ بھارت سے تعلق رکھنے والے مکیش امبانی نے دبئی کا مہنگا ترین گھر16 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز میں خریدا تھا۔
رپورٹس کے مطابق ایشیا کے امیر ترین شخص نے پام جمیرہ میں واقع یہ گھر کویت کے ایک بڑے کاروباری شخص سے خریدا تھا۔