ایک نیوز نیوز: ایران کے سپریم لیڈرکی ایران میں مقیم بہن نے حکومت مخالف احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے پاسدران انقلاب سے اسلحہ پھینکنے کا مطالبہ کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی بہن بدری حسینی خامنہ ای نے ایک اوپن لیٹر جاری کیا ہے جو ان کے فرانس میں مقیم بیٹے نے سوشل میڈیا پرجاری کیا ہے، جس میں انہوں نے حکومت مخالف احتجاج کی حمایت کی ہے۔
بدری حسینی خامنہ ای نے خط میں اپنے بھائی کی 'آمرانہ خلافت' کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ امید ظاہر کی ہے کہ وہ جلد معزول ہو جائیں گے۔
انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ آیت اللہ خمینی اورعلی خامنہ ای کے ادوار میں ایران اور ایرانیوں کو ظلم و ستم کے علاوہ کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں لوگوں کی فتح کی اور ظالم دور کے اختتام کی پوری امید ہے۔
بدری حسینی نے مزید لکھا کہ ان کے بھائی ایران کی لوگوں کی آواز نہیں سن رہے، بلکہ کرائے کے سپاہیوں اور پیسے بٹورنے والوں کو ایران کے لوگوں کی آواز پر اہمیت دے رہے ہیں۔
خامنہ این کی بہن نے لکھا کہ حالیہ سالوں میں انہوں نے اپنے بھائی تک ایران کی لوگوں کے وچار پہنچانے کی کوشش کی، لیکن انہیں مایوسی ہوئی اور انہوں نے اپنے بھائی سے تعلقات منقطع کر لیے۔
اپنی بیٹی کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے بدری حسینی نے لکھا کہ اگر ان کی بیٹی کے ساتھ گرفتاری کے وقت اس قدر ناروا سلوک برتا جا سکتا ہے، تو یہ واضح ہے کہ عام لوگوں پر ہزار گنا زیادہ ظلم اور تشدد کی گیا ہو گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی بھانجی کو مظاہرین کی حمایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔
خط میں انہوں نے پاسدران انقلاب اور کرائے کے فوجیوں سے کہا کہ جتنی جلدی ہوسکے اسحلہ پھینک کر عوام سے مل جائیں، اس سے پہلے کہ کہیں دیر نہ ہوجائے۔
ستمبر کے وسط میں حجاب قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار 22 سالہ مہسا امینی پولیس کی حراست میں مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کے بعد سے ایران میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
خیال رہے کہ ستمبر کے وسط سے جاری احتجاج میں ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق سکیورٹی فورسز کےکریک ڈاؤن میں 64 بچوں سمیت 470 مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 18 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔