ایک نیوز نیوز: پاکستان سمیت دنیا بھر میں سونے کی قیمت 3 ہزار ڈالر فی اونس (6 لاکھ 90 ہزار روپے ) تک پہنچ جائے گی ۔ بین الاقوامی بینک (ساکسو بینک ) نے سال 2023 کے لئے چونکا دینے والی پیشگوئیاں کردیں۔
ساکسو بینک (Saxo Bank) نے اس مرتبہ بھی سال2023 کے لئے حیران کن پیش گوئیاں کردی ہیں۔ یادرہے ساکسو بینک کی پیش گوئیاں کئی دفعہ سچ ثابت ہوچکی ہیں ۔
سال 2023 کیلئے ساکسو بینک کی اہم ترین توقعات میں سونے کی قیمتوں کا 3 ہزار ڈالر تک بلند ہونا، ایک ملک میں گوشت کی پیداوار پر پابندی اور فرانسیسی صدر میکرون کا استعفی شامل ہے۔
گزشتہ برس سال 2022 کیلئے ساکسو بینک نے پیش گوئی کی تھی کہ اوسط انسانی زندگی میں 25 سال اضافہ ہوجائے گا اور سرد جنگ شروع ہو جائے گی۔
سونا 3 ہزار ڈالر فی اونس:
اگلے سال بڑھتے ہوئے افراط زر کے دباؤ اور جغرافیائی سیاسی تناؤ کے پس منظر میں دنیا کے مرکزی بینک مزید قدامت پسند پالیسیوں کی طرف لوٹیں گے اور سونے جیسے روایتی اثاثوں میں سرمایہ کاری شروع کر دیں گے۔
کموڈٹی کے سربراہ اولے ہینسن کے مطابق توقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ قیمتی دھات کی قیمت 1800 ڈالر سے بڑھ کر 3000 ڈالر فی اونس ہوجائے گی۔ بینک کی حکمت عملی میں یہ اس وقت ہوگا جب مارکیٹ کو یقین ہو جائے گا کہ قیمتیں مستقبل قریب میں بڑھتی رہیں گی۔
صدر ماکرون کا غیر متوقع استعفا:
ساکسو بینک کے توقعات کے مطابق 2023 میں سیاست کی دنیا میں ہم فرانس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا مشاہدہ کریں گے۔ کیونکہ اس کے موجودہ صدر ایمانوئل میکرون غیر متوقع طور پر مستعفی ہو جائیں گے۔
برطانیہ کی یورپی یونین میں واپسی :
توقع ہے کہ برطانیہ یورپی یونین میں واپسی پر ریفرنڈم کرائے گا۔ جبکہ یورپین یونین متوقع طور پر اپنی ایک مشترکہ فوج تشکیل دے کر امریکا کے چنگل سے نکلنا چاہے گا.
عالمی جنگی معیشت کا فروغ:
بینک توقع کرتا ہے کہ عالمی معیشت "جنگی معیشت" میں منتقل ہو جائے گی۔ ساکسو بینک کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر سٹین جیکبسن نے کہا کہ دنیا کی ہر سپر پاور اب اپنی قومی سلامتی کو تمام محاذوں پر مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ان محاذوں میں فوجی، سپلائی چین، توانائی، سکیورٹی اور مالی تحفظ کے محاذ شامل ہیں۔
آئی ایم ایف کی چھٹی:
دنیا کے ممالک لین دین میں قومی کرنسیوں کے استعمال کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں جس کے نتیجے میں امریکہ کی جانب سے ڈالر کو حکومتوں اور ملکوں کو دھمکانے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ اسی بنا پر کئی ممالک آئی ایم ایف سے گریز کریں گے۔ یا پھر یہ ملک ڈالر کو انٹرنیشنل کلیئرنگ یونین سے معاملہ انجام دینے کیلئے استعمال کریں گے۔
ایک نئے ریزرو اثاثہ کا قیام ہوسکتا ہے جس کی کرنسی بینکور ہوگی۔ دنیا کے کئی ملک امریکہ کے طریقوں اور بین الاقوامی مالیاتی نظام پر اس کے کنٹرول کی مذمت کرتے ہیں۔
چین "زیرو کوویڈ" پالیسی چھوڑ دے گا:
چین 2023 کے موسم بہار کی آمد کے ساتھ کوویڈ 19 بیماری کے کیسز کو صفر تک پہنچانے کی پالیسی کو ترک کرنے کا فیصلہ کرے گا۔ چین میں وسائل کی طلب کی بڑھتی ہوئی سطح اشیا کی قیمتوں میں نئے اضافے کا باعث بنے گی۔
گوشت کی مصنوعات پر پابندی:
بینک کے ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ کم از کم ایک ملک گوشت کو مکمل طور پر ترک کرنے کا فیصلہ کرے گا۔سب سے پہلے 2025 تک گوشت پر زیادہ ٹیکس عائد کیا جائے گا اور 2030 میں اس کی پیداوار پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔
متبادل پلانٹ پر مبنی مصنوعی گوشت اور کم اخراجات والی لیبارٹری میں تیار کردہ گوشت کی ٹیکنالوجیز پروان چڑھیں گی۔