ایک نیوز نیوز: پیرو میں سیاسی افراتفری، صدر پیڈرو کاسٹیلو کی برطرفی اور گرفتاری کے بعد دینا بولوارٹ نے ملک کے نئے سربراہ کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ وہ ملک کی پہلی خاتون صدر بن گئی ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق سیاسی غیر یقینی صورت حال اور مقننہ اور صدر کے درمیان رسہ کشی کے بعد بالآخر نائب صدر دینا بولوارٹ کو ملک کے نئے صدر کے طور پر حلف دلا دیا گیا جبکہ سابق صدر پیڈرو کاسٹیلو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کاسٹیلونے مواخذہ سے بچنے کے لیے پارلیمان کو تحلیل کرنے کی کوشش کی تھی۔
بولوارٹ نے بعد میں پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ برطرف صدر کاسٹیلو کی مدت یعنی 26 جولائی 2026 تک کیلئے صدارت کا عہدہ سنبھال رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ یہ جانتے ہوئے یہ عہدہ قبول کر رہی ہیں کہ ان پر بہت زیادہ ذمہ داریاں ہیں۔ ان کی پہلی ترجیح پیرو کے تمام لوگوں کے درمیان ممکنہ وسیع تر اتحاد کی کوشش ہوگی۔ انہوں نے سیاسی صلح کے لیے ایک قومی اتحادی حکومت کے قیام کی بھی اپیل کی۔
دریں اثنا کاسٹیلو کو بغاوت کے مبینہ جرم اور آئینی ضابطوں کی خلاف ورزی" کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
کاسٹیلو نے بدھ کے روز پارلیمان کو تحلیل کرنے اور نئے انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔ ٹیلی ویژن پر قوم کے نام خطاب میں انہوں نے کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایک ہنگامی حکومت تشکیل دینے والے ہیں جو فرمان کے ذریعہ حکومت کرے گی۔ کاسٹیلو نے بدھ کے روز یہ اعلان اپنے خلاف پارلیمان میں مواخذہ کی ایک تحریک پربحث شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل کیا۔
کاسٹیلو کا کہنا تھا، نئی پارلیمان کی تشکیل کے لیے انتخابات کرائے جائیں گے جسے نیا آئین تیار کرنے کا آئینی اختیار حاصل ہوگا۔
ان کے اس اعلان کو بغاوت سے تعبیر کیا گیا اور پارلیمان نے کاسٹیلو کو صدر کے عہدے سے برطرف کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ وہ اپنی پانچ سالہ مدت کا بمشکل 18ماہ ہی مکمل کر پائے تھے۔