ایک نیوز نیوز:بھارتی ریاست تامل ناڈو کی پولیس نے ایک گاؤں میں 30 آوارہ کتوں کی لاشیں پائے جانے پر پنچایت کی سربراہ اور اس کے خاوند پر مقدمہ درج کیا ہے۔
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق یہ واقعہ وریدھو نگر کے گاؤں شنکرالینگا پورم میں پیش آیا۔ کتوں کی ہلاکت کی اطلاع جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سماجی کارکن سی سنیتھا کو ملی۔
انہوں نے گاؤں کی پنچایت کی سربراہ ناگا لکشمی سے رابطہ کیا، لیکن فون ان کے شوہر نے سنا جنہوں نے بتایا کہ وہ پنچایت کے صدر ہیں۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ ان کتوں کو گاؤں کے لڑکوں نے ہلاک کیا کیونکہ وہ کتے پاگل تھے اور گاؤں کے لوگوں کے لیے مصیبت بنے ہوئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکول کے بچے اور دیگر لوگ ان کی وجہ سے مسلسل مسائل کا سامنا کر رہے تھے۔
سماجی کارکن نے امتور پولیس سٹیشن میں درخواست دی کہ بہت سے کتوں کو مار کر دفن کر دیا گیا ہے۔ پولیس کو تحقیقات میں معلوم ہوا کہ تقریباً 30 کتوں کو سنیچر کو مار کر گاؤں کے باہر دفن کیا گیا تھا۔
مبینہ طور پر کتوں کو لوہے کے تاروں کے ذریعے پکڑا گیا اور پھر انہیں مار مار کر ہلاک کیا گیا۔پولیس نے پنچایت کی سربراہ اور ان کے خاوند کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔