ایک نیوز نیوز: ارشد شریف قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، اسلام آباد پولیس نے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر تھانہ رمنا اسلام آباد پولیس کی مدعیت میں ارشد شریف شہیدکی FIRدرج کر لی گئی ہے جس میں تین افراد کو ملزم بنایا گیا ہے جن کے نام یہ ہیں۔
1. وقار احمد ولد افضال احمد ساکن کراچی
2۔خرم احمد ولد افضال احمد ساکن کراچی
3. طارق احمد وصی ساکن کراچی شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نئی اور سپیشل جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی ، ایف آئی اے ، آئی بی اور اسلام آباد پولیس کے نمائندے شامل ہیں۔
ڈی آئی جی ساجد کیانی، آئی بی وقار الدین سید ایف آئی اے،اویس احمد ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر،مرتضی افضال ایم آئی،محمد اسلم آئی ایس آئی،تمام افسران گریڈ 20کے ہیں۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کی والدہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے گزشتہ روز رابطہ کیا گیا، ارشد شریف کی والدہ نے طبعیت ناسازی کےسبب بیان ریکارڈ نہیں کرایا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز ارشد شریف قتل کیس کی سماعت کے دوران حکومتی جے آئی ٹی مسترد کرتے ہوئے نئی اور سپیشل جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا ، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ آزادانہ ٹیم قتل کی تحقیقات کرے، عدالت چاہتی ہے کہ تحقیقاتی ٹیم کے کسی فرد کا کسی بااثر افراد سے تعلق نہ ہو، سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس کے حوالے سے حکومتی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے آج نئی سپیشل جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیدیا تھا، جس پر وفاقی حکومت نے اب سپیشل جےآئی ٹی تشکیل دے کر نوٹیفکیشن سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا ہے۔