چونیاں : ڈاکٹر کی لاپرواہی سے بچوں کی حالت غیر، لواحقین کا احتجاج

چونیاں : ڈاکٹر کی لاپرواہی سے بچوں کی حالت غیر، لواحقین کا احتجاج

ایک نیوز نیوز: تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال چونیاں میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت کی وجہ سے دو بچوں پر  دوائی کا خطرناک حد تک ری ایکشن ہو گیا ہے جس سے بچوں کا جسم جھلس گیا ہے۔ 

 رپورٹ کے مطابق چونیاں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں دوران علاج معالجہ انجیکشن لگنے سے دو بچوں کی حالت غیر ہو گئی ہے۔ جس کے بعد لواحقین کا  ٹی ایچ کیو ہسپتال میں احتجاج  جاری ہے۔ بچوں میں 2 سالہ زہرہ اور تین سالہ عمر شامل ہیں۔  زہرہ اور عمر کے والدین کا کہنا ہے کہ معمولی بخار پر بچوں کو ایمر جنسی لایا گیا۔یہاں پر موجود ڈیوٹی ڈاکٹر نے بازار سے میڈیسن لانے کا کہا اور بچوں کو انجیکشن لگائے جس سے عمر کی حالت غیر ہو گئی جسے فوری طور پر لاہور ریفر کیا گیا جبکہ زہرہ نامی بچی کو انجیکشن لگنے سے اسکے سارے جسم پر الرجی ہو گئی اور بڑے بڑے دانے بن گئے دونوں بچوں کے لواحقین نے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

ورثا کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں موجود ڈاکٹرز نے ایم ایس کی ملی بھگت سے پرائیویٹ افراد سے ٹھیکہ کر رکھا ہے اور بازار سے ٹھیکے والی میڈیسن کی خریداری کرواتے ہیں جو ناقص ہونے کی وجہ سے مزید بیماریوں کا سبب بن رہی ہے۔

https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2022-12-08/news-1670484526-4687.mp4

سی او ہیلتھ قصور اظہر عباس نقوی کی جانب سے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ڈی ایچ او پتوکی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے کر انکوئری کرنے کا حکم دیا ہے بچوں کے لواحقین کی جانب سے اے سی چونیاں اور مقامی تھانہ میں ہسپتال انتظامیہ کیخلاف خلاف درخواست دائر ہو گئی ہے جس میں ذمہ داران کے خلاف کروائی کا مطالبہ کرتے ہیں کمیشن پر استمعال ہونے والی  ادویات بند کروانے کا مطالبہ کیا ہے