آٹھ ماہ میں چارارب روپے،کورونا وائرس صوبے میں پرائیوٹ لیبارٹریوں کے لئے سونے کی چڑیا بن گیا۔ ملک میں پرائیویٹ لیبارٹریوں نے اپریل میں کووڈ 19 کی تشخیص کے لئے ٹیسٹنگ شروع کی گئی۔تاہم گزشتی آٹھ ماہ کے دوران کووڈ 19 کی ٹیسٹنگ پرائیویٹ لیبارٹریوں کے لئے انتہائی منافع بخش کاروبار بن کر سامنے آئی ہے۔کووڈ 19 کے ٹیسٹوں کے لئے ابتدائی عرصے میں پرائیویٹ لیبز نے 10 ہزار روپے فی ٹیسٹ تک من چاہے ریٹ رکھے۔تاہم اس وقت صوبے کی تمام اہم لیبارٹریاں کووڈ 19 کے PCRٹیسٹ کی فیس 6ہزار 5 سو روپے وصول کررہی ہیں۔
پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے مطابق صوبے میں 30 پرائیویٹ لیبارٹریوں نے گزشتہ چند ماہ کے دوران 23 نومبر2020 تک مجموعی طورپر کووڈ 19 کے 5 لاکھ 23 ہزار 236 پی سی آر ٹیسٹ کرتے ہوئے۔ 4 ارب،40 کروڑ اور 10 لاکھ روپے کمائے۔ان میں سب سے زیادہ کمائی چغتائی لیبارٹری نے کی اور 23 نومبر 2020 تک 3 لاکھ 17 ہزار 957ٹیسٹ کرکے دو ارب 6 کروڑ، 67 لاکھ روپے سے زائد کورونا وائرس کے ٹیسٹوں سے کمائے۔
اسی طرح اس عرصے کے دوران شوکت خانم لیبارٹریز نے 94ہزار 311 ٹیسٹ کرتے ہوئے۔61کروڑ 30 لاکھ روپے کمائے۔تیمارڈائیگونسٹکس رسول روڈ راولپنڈی نے 30 ہزار 683 ٹیسٹ کرکے 19 کروڑ 94 لاکھ روپے کمائے۔ٹیسٹ زون لیب نے 18 ہزار 452 کووڈ 19 افراد کی تشخیص کے لئے کووڈ 19 کے ٹیسٹ کئے۔اور 11 کروڑ 99 لاکھ روپے کمائے۔
اسی عرصے میں الخدمت فاونڈیشن پاکستان نے 13 ہزار 209 افراد کے ٹیسٹ کرتے ہوئے 8 کروڑ 58 لاکھ روپے کمائے۔
جبکہ آغا خان لیبارٹری نے کووڈ 19 کی تشخیص کے لئے 9 ہزار 528 ٹیسٹ کئے اور 6 کروڑ 19 لاکھ روپے جبکہ حمید لطیف ہسپتال،یونیورسٹی آف لاہور لیب، بحریہ انٹرنیشنل لیب، حمید لطیف لیب،پاک میڈیکل سنٹر، دیگر پرائیوٹ لیبارٹریوں نے کورونا وائرس کے تشخیص ٹیسٹوں سے کروڑوں روپے کمائے۔