ایک نیوز: میجر طفیل محمد شہید نشان حیدر کا 66 واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے۔
مسلح افواج، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور سروسز چیفس نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ دھرتی کے اس بہادر بیٹے کو بھرپور خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے قوم کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لئے لازوال قربانی دی۔
میجر طفیل محمد شہید نشان حیدر نے 1958 میں مشرقی پاکستان کے لکشمی پور سیکٹر میں دشمن کا بے خوف مقابلہ کیا، دشمن کو کاری ضرب لگاتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے داستان شجاعت رقم کی اور نشان حیدر حاصل کیا۔
میجر طفیل محمد شہید نے شدید زخمی ہونے کے باوجود بے مثال بہادری، غیر متزلزل عزم کی مثال قائم کرتے ہوئے اپنا مشن مکمل کیا ، میجر طفیل محمد شہید کا یوم شہادت مادر وطن کے دفاع میں افواج پاکستان کی غیر معمولی قربانیوں اور بے لوث لگن کی یاد دلاتا ہے ۔
یجر طفیل محمد شہید (نشانِ حیدر)کے66ویں یومِ شہادت پر قرآن خوانی اور دعاؤں کا اہتمام کیا گیا،دن کا آغاز مساجد میں قرآن خوانی اور دعاؤں کے ساتھ ہوا، علماء نے شہید کے درجات کی سربلندی کے لئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا۔
علماء کرام نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ”شہداء کی قربانیاں ہم سب پر قرض ہیں“ جو قومیں اپنے شہداء کی تکریم نہیں کرتیں وہ ذلیل و رسوا ہو جاتی ہیں، شہید کا خون کبھی رائیگاں نہیں جاتا،زندہ قومیں اپنے محسنوں کے احسانات کو فراموش نہیں کرتیں، شہید میجر طفیل محمد دھرتی کا بہادر بیٹا تھا جو ہمیشہ ہر دل میں زندہ رہے گا۔
بِلا شُبہ میجر طفیل محمد شہید کا یوم شہادت افواج پاکستان کی مادر وطن کیلئے دی جانے والی قربانیوں کا مظہر ہے، پاکستان کے یہ درخشندہ ستارے جنہوں نے ملک کی آبرو کیلئے اپنی جان نچھاور کی، بِلاشُبہ عزت و تکریم کے مستحق ہیں آج پوری قوم ان کی بہادری اور شجاعت کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔