ایک نیوز:امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے بڑے جاگیردار حکومت کا حصہ ہیں جو ٹیکس نہیں دیتے ، ہمارا مطالبہ ہے جاگیرداروں پر ٹیکس لگایا جائے اور تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس کا بوجھ ہٹایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کل کا دن بہت اہم ہے،کل انشاء اللہ آگے کی طرف مارچ کریں گے، جماعت اسلامی قوم کو مایوس نہیں ہونے دے گی، آج بھی جماعت اسلامی کی مذاکراتی کمیٹی پوری تیاری کے ساتھ حکومت سے بات چیت کررہی ہے، اس دھرنا میں اگر مقاصد حاصل کرلیے تو یہ نقطہ آغاز ہوگا انجام نہیں، اس کے بعد ایک بڑی جدو جہد کریں گے، ہماری تحریک تصادم سے گریز کرے گی، سارے سیاسی قیدیوں کو آزاد ہونا چاہیے ،ساری سیاسی جماعتوں کو جلسہ و جلوس کی اجازت ہونی چاہیے ،لوگوں کے مسائل ہمارے مسائل ہیں۔
حق دو عوام کو تحریک مزید آگے بڑھے گی، آج کے دھرنا میں مزدور شریک ہیں، مزدور اللہ کا دوست ہے، بڑے جاگیردار حکومت کا حصہ ہیں جو ٹیکس نہیں دیتے، ہمارا مطالبہ ہے جاگیرداروں پر ٹیکس لگایا جائے اور تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس کا بوجھ ہٹایا جائے،عام آدمی کے گھی، دودھ، دال ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا گیا ہے،لینڈ ریفارمز کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے، تنخواہ داروں پر ٹیکس ختم کریں، چھوٹے کسان کو تباہ کردیا گیا ہے، کسان سے گندم نہ خرید کر استحصال کیا گیا ۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا آئی پی پیز کی مکمل جانچ پڑتال ہو گی ،جس نے معاہدہ کیا ،اور جو جو شامل ہے سب کو کٹہرے میں لائیں گے،کہتے ہیں پھر ملک میں پیسے کہاں سے آئیں گے،ہم کہتے ہیں جب تو 1300سی سی میں آؤ گے تو پیسے بچیں گے ، سندھ میں کچے کے ڈاکو اور سندھ حکومت مل کر کام کر رہے ہیں ۔