ایک نیوز:وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا ہے کہ کل ہماری حکومت چلی جائے گی ،صدر کو اسمبلیوں کی تحلیل کا لکھ کر بھیج دوں گا۔
وزیراعظم شہبازشریف کا ٹیوب ویل سولرانرجی پرمنتقلی کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ آئی ایم ایف کی شرائط بہت سخت ہیں مگر پروگرام نہ ملتا تو پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا۔ پاکستان ڈیفالٹ کر تا تو دکانوں پر جان بچانے والی ادویات تک نہ ملتیں۔تیل کے کار ٹیل کے جادو کی وجہ سے ملک میں ساری بجلی تیل سے ہی بنتی ہے ۔ پاکستان میں شمسی توانائی،پانی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔ کسانوں کیلئے زرعی سولر ٹیوب ویلز منصوبے سے اہم کوئی منصوبہ نہیں۔
شہبازشریف کاکہنا تھا کہ حکومت سنبھالی تو ایسی صورتحال کاسامنا کیا جس کا اندازہ ہی نہیں تھا۔ملک میں ڈیم نہ بننا سیاسی قیادتوں اور فوجی آمریتوں کی ناکامی ہے۔اسلام آباد میں سولر ٹیوب ویلز کیلئے وفاق دوتہائی اور ایک تہائی کسان اداکرے گا۔ منگلا اور تربیلا ڈیم کے بعد کوئی بڑا منصوبہ نہیں لگایا گیا۔ دیامر بھاشا ڈیم پر14سے 15ارب ڈالر سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔تھرکول پرتوجہ نہیں دی گئی ،اربوں روپے کا کوئلہ درآمد کرایاگیاستمبر میں 72سال کا ہو جاؤں گا آخری خواہش پاکستان کو ترقی کرنا دیکھنا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترقی کیلئے زراعت کے پہیے کو تیزی سے گھمانا ہوگا۔ کسان کو سستی بجلی پیداکرنے کیلئے سولر منصوبے کا آغاز کیا۔شمسی توانائی گھروں،دکانوں ،زراعت سمیت ہر شعبے کیلئے ضروری ہے۔للہ تعالی نے پاکستان سولر توانائی کی صورت میں بڑی نعمت سے نوازا۔ سستی بجلی سولر،پانی اور ہوا کے ذریعے پیدا کی جاسکتی ہے،۔اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر طرح کے وسائل سے نوازا ہے۔
شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف دور میں 20،20گھنٹے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا گیا تھا۔ ملک سے اندھیروں کا خاتمہ ہوا۔ پاکستان مشکلات سے نکل کیا ۔