ایک نیوز: غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کی طالبہ ثناء ارشاد کی جانب سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو بیان میں یونیورسٹی کے 2 اساتذہ پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ جس پر اب آئی جی پنجاب نے نوٹس لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب پولیس ڈیرہ غازی خان نے طالبہ ثناء ارشاد سے رابطہ کیا ہے اور واقعے کا مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ڈی پی او ڈیرہ غازی خان واقعہ کی تفتیش اپنی نگرانی میں کروانے کا حکم دیا ہے۔
آئی جی پنجاب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ واقعہ کی ہر پہلو سے تفتیش جلد مکمل کرتے ہوئے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ طالبات کو بلیک میل یا زیادتی کرنے والے ملزمان کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
آئی جی پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے متاثرہ طالبہ کو فوری انصاف مہیا کیا جائے۔
یاد رہے کہ پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کی غازی یونیورسٹی کی طالبہ نے جامعہ کے دو استادوں پر جنسی زیادتی کا الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ افراد ان کی چھوٹی بہن کو بھی بلیک میل کر رہے ہیں۔
منگل کو سوشل ٹائم لائنز پر شیئر ہونے والی ویڈیو میں خود کو غازی یونیورسٹی بی ایس فزکس کی اسٹوڈنٹ بتانے والی طالبہ کا کہنا ہے کہ دو استادوں نے ان کے ساتھ زیادتی کی ہے۔ یونیورسٹی کے دو استادوں کا نام لیتے ہوئے طالبہ کا کہنا ہے کہ انہیں ہاسٹل بلا کر ایک رات وہیں رکھا گیا (اس دوران ان سے زیادتی کی جاتی رہی۔‘
متاثرہ طالبہ کا کہنا تھا کہ یہ دونوں اب میری چھوٹی بہن کو بلیک میل کر رہے ہیں کہ میں کسی سے بھی کوئی بات نہ کہوں۔ گریجویشن کی طالبہ کے مطابق ایک تو مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور اب میری بی ایس سیکنڈ سیمسٹر بہن پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ بھی انہیں ایسا کرنے دے۔
طالبہ کے مطابق ایک پروفیسر نے ان کی بہن سے کہا ہے کہ اس کی بہن (یعنی ویڈیو میں دکھائی دینے والی طالبہ) اور دوسرے پروفیسر کا تعلق ہے اور میں بھی تہمارے ساتھ یہی تعلق قائم کرکے چھوڑوں گا۔ متاثرہ طالبہ کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر کے پاس پہلے بھی کافی درخواستیں گئی ہیں۔ اب بھی اگر انہوں نے کوئی ایکشن نہ لیا تو میں یونیورسٹی میں ہی خود کو آگ لگا لوں گی۔
غازی یونیورسٹی کی طالبہ کا کہنا تھا کہ ایسا ہوا تو ذمہ داری یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر عائد ہو گی۔
دوسری جانب نجی ٹیلی ویژن سے گفتگو میں ڈسٹرکٹ پولیس افسر ڈیرہ غازی خان حسن افضل نے بتایا کہ طالبہ کی شکایت پرتھانہ گدائی میں درج کیے جانے والے مقدمے میں فزکس ڈیپارٹمنٹ کے دواساتذہ کو نامزد کیا گیا ہے۔ واقعہ مئی میں پیش آیا تھا۔