ایک نیوز : خلیج میں کشیدگی، امریکی طیارہ بردار جہاز 3 ہزار میرینز سمیت بحر احمر میں داخل ، امریکا کی ہر شیطانی حرکت کا منہ توڑ جواب د یں گے ، ترجمان ایرانی فوج
رپورٹ کے مطابق ایران کے ساتھ کشیدگی کے بعد 3000 سے زیادہ بحری اہلکاروں کے ساتھ دو امریکی جنگی جہاز مشرق وسطیٰ کے بحیرہ احمر میں داخل ہو گئے ہیں جس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایران نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے ہمارے پیٹرول ٹینکروں پر قبضہ کیا تو اس کا بالکل اسی شکل میں جواب دیا جائے گا۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق انقلابِ پاسداران اسلامی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر رمضان شریف نے قُم شہر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے ایران کے پیٹرول ٹینکروں پر قبضے سمیت کسی بھی قسم کی شیطانی حرکت کی گئی تو اس کا بالکل اسی شکل میں جواب دیا جائے گا اور ان کے بحری جہازوں پربھی قبضہ کر لیا جائے گا۔
ایران پاسدارانِ انقلاب اسلامی فوج نےاپنی انوینٹری میں 300 سے 1000 کلو میٹر مسافت کے مختلف النوع میزائلوں کا اضافہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
یادرہے امریکی بحری افواج کی سینٹرل کمانڈ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ بحر احمر میں تعینات ہونے والے سروس ممبرز کا تعلق باٹن ایمفیبیئس ریڈی گروپ (اے آر جی) اور 26ویں میرین ایکسپیڈیشنری یونٹ (ایم ای یو) سے ہے۔
پانی اور زمین پر حملہ کرنے کی اہلیت رکھنے والے امریکی بحری جہاز یو ایس ایس باٹن اور ڈاک لینڈنگ جہاز یو ایس ایس کارٹر ہال تین ہزار سے زیادہ سیلرز اور میرینز تعینات ہیں ۔باٹن اے آر جی/ 26 ویں ایم ای یو یونٹس اس خطے میں اضافی طیارے کی تعیناتی سےامریکی 5ویں بحری بیڑے کی سمندری صلاحیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
تعیناتی پینٹاگون کے 17 جولائی کے اعلان کے بعد کی گئی ہے۔ ڈیفنس سکریٹری لائیڈ آسٹن نے امریکی مفادات اور علاقے میں نیویگیشن کی آزادی کے تحفظ کے لیے تباہ کن یو ایس ایس تھامس ہڈنر کے ساتھ ساتھ اضافی ایف-35 اور ایف-16 لڑاکا طیاروں کی تعیناتی کا حکم دیا تھا۔