ایک نیوز: اے پی ایم ایل کو پارٹی نشان الاٹ کرنے کے معاملے میں الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی بینچ نے چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت سماعت کی۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2010 میں اے پی ایم ایل کی پارٹی رجسٹریشن ہوئی، اس پارٹی میں شروع سے آپس میں شدید اختلاف رہا ہے، اس پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات الیکشن ایکٹ کے مطابق نہیں ہوئے، الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی تفصیلات بوگس ہیں۔
اس پر چیف الیکشن کمشنر نے اے پی ایم ایل کے وکیل کی سرزنش کی۔ اےپی ایم ایل کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات پوری کر دیں گے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن صدیق مرزا کو ابھی تک پارٹی صدر تسلیم نہیں کر رہا۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت کی کہ اگلی تاریخ تک ان کو تمام دستاویزات فراہم کر دیں،
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگلی سماعت پر اس کیس کو نمٹا دیں گے۔ کیس کی سماعت 15 اگست تک ملتوی ہوگئی۔