ایک نیوز: ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی کیس میں نئی پیشرفت سامنے آگئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو مزید جواب جمع کرانے کا حق دینے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ ضبطگی کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی۔ پی ٹی آئی کے معاون وکیل نوید انجم الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی نے ضمنی جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرادیا، معاون وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی کا ریکارڈ غائب کردیا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کتنے ضمنی جوابات جمع کرائیں گے؟ معاون وکیل نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے باعث ہم مجبور ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا ہم پھر آپ کا جواب جمع کرانے کا حق ختم کردیں؟ گزشتہ سماعت پر جواب جمع کرانے کیلئے حتمی وقت دیا گیا تھا، اس کیس میں پہلے متعدد مرتبہ جواب کیلئے موقع دے چکے ہیں۔
معاون وکیل نے کہا کہ انور منصور شدید بیمار ہیں، اس لیے پیش نہیں ہوسکے، حالات کے باعث جواب جمع کرانے میں تاخیر ہورہی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آخری موقع کا مطلب آخری موقع ہی ہوتا ہے، الیکشن کمیشن گزشتہ سماعت کے آرڈر پر کیا کرے؟ عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن تمام کیسز کو جلد از جلد نمٹانا چاہتا ہے، آپ کا جواب جمع کرانے کیلئے بھی آٹھ سالہ پروگرام لگ رہا ہے۔
معاون وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے دفاتر پر دھاوے بولے گئے، سارا ریکارڈ اٹھا کر لے گئے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ انور منصور نے آج سے قبل اپنے تمام وعدے پورے کیے، اس کیس میں مزید کارروائی اسلام آباد ہائیکورٹ کی روشنی میں کریں گے۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کا مزید جواب جمع کے حق پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئندہ سماعت سے قبل محفوظ فیصلے پر آرڈر جاری کریں گے۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی۔