چیف جسٹس کا بڑا فیصلہ،جج سے بدتمیزی پر وکیل کو6 ماہ قید کی سزا

Apr 08, 2024 | 15:16 PM

ایک نیوز: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان کا بڑا فیصلہ،ہائیکورٹ کے جج سے بدتمیزی کرنیوالے والے وکیل کو6 ماہ قید کی سزا کا حکم دیدیا۔
چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ زاہد محمود گورائیہ کو جیل بھجوانے کا حکم دیدیا۔چیف جسٹس نے بدتمیزی کرنے والے وکیل پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے زاہد محمود گورائیہ کے خلاف توہین عدالت کا جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سنایا۔
دوران سماعت وکیل کی جانب سے کارروائی عید کے بعد تک ملتوی کرنےکی استدعا مسترد،جسٹس سلطان تنویر سے بدتمیزی کرنیوالے وکیل نے چیف جسٹس کے سامنے ہاتھ جوڑدیئے۔ 
وکیل زاہد محمود گورائیہ کاکہنا تھاکہ میں عدالت سے معافی کا طلبگار ہوں ۔مجھے سزا مل بھی جائے تو میں پھر بھی معافی کا طلبگار ہوں۔
چیف جسٹس ملک شہزاد نے ساڑھے تین گھنٹے سے زائد سماعت جاری رکھی۔چیف جسٹس نے تین گواہوں کے بیانات قلمبند کیے۔پراسکیوٹر کے فرائض سید فرہاد علی شاہ نے ادا کیے۔
 وکیل زاہد محمود گورائیہ نے کہا کہ مجھے واش روم جانے دیں شوگر کا مریض ہوں ۔
چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے کہا آج کل ہر کوئی شوگر کا مریض ہیں ۔

صدر لاہور ہائیکورٹ بار نے بھی وکیل کو معاف کرنے کی استدعا کردی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ صدر صاحب معافی اللہ سے مانگیں میں کمزور آدمی ہوں۔
 صدر بار اسد منظور بٹ نے کہا کہ ہم جسٹس سلطان تنویر سے جاکر معافی مانگیں گے۔چیف جسٹس نے جواب دیا کہ آپکو جسٹس سلطان تنویر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں میں خود بات کرلوں گا۔میں نےآئین کے تحت حلف اٹھایا ہے ۔ 
چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے تمام وکلا کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کا حکم دیدیا۔
 چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے کہا کہ مجھے صرف اللہ کا خوف ہے ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس سلطان تنویر کے ریفرنس پر سماعت کی۔جسٹس سلطان تنویر احمد نے ایڈوکیٹ زاہد محمود گورائیہ کے خلاف چیف جسٹس کو توہین عدالت کا ریفرنس بھیجا۔
ریفرنس کے متن کے مطابق ایڈووکیٹ زاہد محمود گورائیہ جسٹس سلطان تنویر کی عدالت میں چیختے چلاتے رہے۔مذکورہ وکیل نے عدالت اور بینچ کے بارے میں نہایت توہین آمیز اور بے بنیاد الزامات عائد کئے۔ عدالت مذکورہ وکیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے۔

مزیدخبریں