ایک نیوز نیوز: رانا شمیم کیخلاف توہین عدالت کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، پراسیکیوشن کی پیش کردہ چار گواہوں کی فہرست میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا نام شامل نہیں ہے۔ گواہوں میں ڈپٹی کمشنر، رجسٹرار، ایڈیشنل رجسٹرار اور برطانوی سولیسٹر شامل ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رانا شمیم کو گواہوں کی فہرست دینے کا آخری موقع فراہم کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ نے دوران سماعت اپنے ریمارکس میں کہا جو بھی ریڈ لائن کراس کرے گا، توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا کرے گا۔ عوام کو بتایا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کمپرومائزڈ ہیں۔ جس سے عوام کا اعتماد عدالت سے اٹھانے کی کوشش کی گئی۔ عدالت ہر حد تک جائے گی کیونکہ توہین عدالت کس نے کی؟ یہ بات بہت اہم ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اس عدالت نے توہین عدالت کیس کی کارروائی آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، اس عدالت کو غرض نہیں کہ بیان حلفی کس طرح لیک ہو گیا، یہ عدالت رانا شمیم کو شفاف ٹرائل کا مکمل موقع دیگی، رانا شمیم اگر بیان حلفی تسلیم کرتے ہیں تو انہیں ہچکچاہٹ کیا ہے، اگر رانا شمیم نے بیان حلفی ثابت کر دیا تو عدالت توہین عدالت کی کارروائی ختم کر دیگی، اگر آپ تکنیکی وجوہات کی بنا پر کیس لٹکانا چاہتے ہیں تو یہ درست نہیں ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کر دی۔