ایک نیوز نیوز: یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ نیلے رنگ کی روشنی آپ کو پرسکون رکھتی ہے، لیکن نیلی لائٹ کے سامنے مسلسل رہنے سے سیل اچھی طرح کام نہیں کرتے اوربڑھاپا جلدی طاری ہوجاتا ہے۔
نئی تحقیق کے مطابق لیپ ٹاپ اور ٹیلی ویژن جیسے تکنیکی آلات کی نیلی لائٹ متعدد جسمانی اور نفسیاتی مسائل کو جنم دیتی ہے، جو عمررسیدگی کے عمل کو تیز کر دیتے ہیں۔
اوریگون سٹیٹ یونیورسٹی میں ڈپارٹمنٹ آف انٹیگریٹو بائیالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر جدویگا کا کہنا ہے کہ بہت زیادہ نیلی لائٹ ہماری جلد، حسی نیوران اور بہت کچھ پراثرانداز ہوتی ہے۔
خاص کیمیکلز جو کہ سیل کے فنگشن کےلئے ضروری ہیں، نیلی لائٹ کی وجہ سے بدل جاتے ہیں۔
تحقیق کرنے والوں نے پھلوں کی مکھیوں پر تجربات کئے کیونکہ مکھیوں کا سیلولر لیول انسانوں جیسا ہوتا ہے۔ روشنی میں رہنے والی مکھیوں کی عمر اندھیرے میں رہنے والی مکھیوں کی نسبت 2 ہفتے کم ریکارڈ کی گئی۔
ریسرچرز کو معلوم ہوا کہ نیلی لائٹ میں سیل مکمل طور پرعمل نہیں کرتے۔ نیورانز کے درمیان رابطہ رکھنے کا ذمہ دارگلوٹامیٹ کی سطح گر جاتی ہے اور سکسینک تیزاب کے نمک میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
گلوٹامیٹ کی سطح گرنے سے دماغ کے فنگشن کو کم کر دیتی ہے۔
نیلی لائٹ سے بچاو کا فائدہ ہوسکتا ہے اور اینٹی ایجنگ سٹریٹجی کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔