ایک نیوز نیوز: افغانستان سے پھلوں اور میوہ جات کی پاکستان میں درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی گئی، جس پر عمل در آمد کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔
کسٹم حکام کے مطابق ریگولیٹری ڈیوٹی اور ٹیکسز کا نفاذ 21 فروری 2023ء تک ہے۔
دوسری جانب پاکستانی درآمد کنندگان اور کلیئرنگ ایسوسی ایشن نے ٹیکسز میں اضافے پر احتجاج کیا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ افغانستان سے انگور، انار، خربوزے، کھیرے، انجیر سمیت تمام میوہ جات کی درآمد روک دی گئی ہے۔
تاجر برادری کے مطابق بابِ دوستی کسٹم ہاؤس میں 200 کے قریب میوہ جات کے ٹرک اور کنٹینرز روک دیے گئے ہیں۔
تاجر برادری کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے پھلوں کے باغات اور فصلیں تباہ ہو چکی ہیں، اس صورتِ حال میں اضافی ٹیکسز کے باعث پھلوں کی قیمتیں 50 سے 100 فیصد مہنگی ہو جائیں گی۔