ایک نیوز :جے یو آئی کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ’مخالف قید میں ہو اور میں جلسے کروں‘ چاہتا ہوں ہر سیاستدان جیل سے باہر ہو،جیل میں قید تمام سیاستدانوں کو باہر نکالا جائے۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھاکہ میرامخالف جیل میں ہواورمیں جلسےکروں تومزہ نہیں،اگرمیرےہاتھ کھلےہیں تومخالف کےبھی کھلےہونے چاہئیں،میں چاہتاہوں ہرسیاستدان جیل سےباہرہو،ایک سفیرنےکہاچیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پرتشویش ہے،میں نےکہا3باروزیراعظم رہنےوالاجیل میں تھاتب تشویش نہیں تھی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ کامیاب اجتماع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں،نئی نسل سوشل میڈیا پر بہت فعال ہے،سوشل میڈیاکےبارےمیں نوجوان اچھی طرح جانتے ہیں، گھرمیں پوتےکبھی کبھی سوشل میڈیاکےبارے میں سکھاتے ہیں۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھاکہ کچھ حقائق ہیں جنہیں ہمیں تسلیم کرنا چاہیے،مریض اگرمرض کوتسلیم ہی نہیں کرتا توعلاج نہیں ہوسکتا، پاکستان داخلی اوربیرونی خطرات سے دوچار ہے،ہمیں اپنے ملک کےلیے سوچنا پڑے گا،معاملات وقت کےساتھ ساتھ گھمبیرہوتےجارہےہیں،اس وقت سنجیدگی کےساتھ غورکرنا ہوگا مشکلات ہیں کیا۔
مولانافضل الرحمان کاکہنا تھاکہ ہماری کسی سےذاتی جنگ نہیں،نہ کسی کوگالی دی،نظریاتی جنگ اپنی جگہ قائم ہے،ہمیں پتہ تھااسٹیبلشمنٹ کی قیادت اس جرم میں شریک تھی،ہم اپنی حدوداورقانون کی حدود سمجھتےہیں،ملک کامجموعی انتظامی ڈھانچہ زوال پذیرہے،ہمیں آگےدیکھناہوگا،ملک کامجموعی انتظامی ڈھانچہ زوال پذیرہے،معیشت کودوبارہ اٹھانامشکل ہے۔
جے یو آئی کے سربراہ کا عمران خان کا نام لئے بغیر کہنا تھاکہ ہم نے12سال قبل مسائل کی نشاندہی کی تھی،میرامخالف جیل میں ہواورمیں جلسےکروں تومزہ نہیں،اگرمیرےہاتھ کھلےہیں تومخالف کےبھی کھلےہونےچاہئیں۔
فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ نہیں معلوم کون لوگ ہیں جوکمرےمیں بیٹھ کرفیصلےکررہےہیں،ہم نےمغربی ایجنڈے کوشکست دی،سب الیکشن کیلئےمہم چلارہےہیں ادھرریاست ڈوب رہی ہے،ملک میں تاجر پریشان ہیں،لوگ بجلی کےبلوں کیخلاف احتجاج کررہےہیں،الیکشن ہواتوانتخابی عمل بالکل مخدوش ہوجائےگا۔نگران حکومت کے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں ہے۔