اسرائیل،فلسطین کشیدگی،عالمی د نیا نے ”سنگین نتائج“سے خبردارکردیا

اسرائیل،فلسطین کشیدگی،عالمی د نیا نے ”سنگین نتائج“سے خبردارکردیا
کیپشن: Israel, Palestine tensions, UN warns of "serious consequences".

ایک نیوز :اسرائیل اور فلسطین کے مابین کشیدگی کے بعد عالمی دنیا نے ”سنگین نتائج“سے خبردارکردیا۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا  اسرائیل کو اس کی بار بار اشتعال انگیزی اور فلسطینیوں کے حقوق سے محرومی کی وجہ سے جو کچھ ہوا اس کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے

مصر نے اسرائیل اور فلسطینوں کے درمیان کشیدگی میں اضافے  زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور شہریوں کو مزید خطرے سے دوچار کرنے سے گریز کرنے پر زور دیا۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے اسرائیل اور فلسطینیوں سے اپیل کی ہے کہ ’وہ تحمل سے کام لیں اور ایسی جارحانہ کارروائیوں سے گریز کریں جو صورتحال کو مزید خراب دیں۔‘
روس نے بھی اسرائیلوں پر حملے کے بعد تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔’ہم سب کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اسرائیلوں، فلسطینیوں اور عربوں کے ساتھ ہیں۔ ہم ہمیشہ تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتے ہیں۔‘
یورپی یونین کی چیف ارسلا وان دیر لیین کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر حماس کے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہیں۔
نیدرلینڈز کے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ  اسرائیل سے خوفناک تصاویر سامنے آ رہی ہیں۔ دہشت گرد تنظیم حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا ہے۔ یہ تشدد بند ہونا چاہیے۔ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔‘
برطانیہ نے بھی اسرائیلی شہریوں پر حماس کے خوفناک حملوں کی مذمت کی ہے۔وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’برطانیہ ہمیشہ اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کرے گا۔‘
اٹلی نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وحشیانہ حملے کے خلاف اسرائیل کے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے۔
سپین کے قائم مقام وزیر خارجہ جوز مینوئل البرس نے بھی غزہ سے اسرائیل پر حملوں کی مذمت کی۔
جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کا کہنا تھاکہ جرمنی غزہ سے اسرائیل پر دہشت گرد حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
فرانسسیسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ  غزہ کی پٹی سے اسرائیل اور اس کے شہریوں پر سینکڑوں راکٹ داغے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
 فرانس کے صدر ایمانوئیل میکخواں نے بھی حملوں کی مذمت کی ہے۔
یوکرین کے وزیر خارجہ نے حملوں سے متعلق ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے۔

قطری وزارت خارجہ کاکہنا تھا کہ ہم اسرائیل کو فلسطینی عوام کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے جاری کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔جن میں حالیہ طور پر مسجد اقصیٰ پر ہونے والے بار ہا حملے ہیں۔