ایک نیوز: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نےسابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کیخلاف گھیرا تنگ کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پرویز الٰہی پرڈھائی ارب روپے کے سرکاری اشتہارات کی مد میں غبن کا الزام ہے۔محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نےڈی جی پی آر دفتر پر چھاپہ جہاں ایک ملازم کو زیر حراست لیا گیا جبکہ دیگر دس ملازمین کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی دور میں اربوں روپے کے اشتہارات بغیر ریلیز آرڈر کے جاری ہوئے ہیں، پرویز الہی اور مونس الہی پر 50 فیصد کمیشن کھانے کا الزام ہے۔پرویز الٰہی اور مونس الٰہی کے خلاف وعدہ معاف گواہ کی تلاش جاری ہے،سرکاری ملازم افراز احمد سیکنڈل کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہناہےکہ پرویز الٰہی دور میں آفراز احمد کو شعبہ اشتہارات کا انچارج مقرر کیا گیا تھا ،اشتہارائی کمپنی کا سٹاف ڈی جی پی آر میں بیٹھ کر اشتہارات جاری کرتا تھا۔
محکمہ اینٹی کرپشن نے اشتہارائی کمپنی کیخلاف بھی گھیرا تنگ کر لیا ہے۔سیکنڈل منظر عام پر آنے کے بعد محکمہ اینٹی کرپشن نے پرویز الٰہی دور کے متعلقہ لوگوں کے خلاف انکوائری شروع کر کے طلبی کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔