ایک نیوز: لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کی بریت پر وکلا کو حتمی دلاٸل کے لیے طلب کر لیا،عدالت نے دو نئے ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس کی سماعت کی۔
شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دلاٸل دیے کہ ایک نامعلوم شخص کی شکایت پر آشیانہ اقبال کی انکوائری شروع ہوئی، قصے کہانیوں کی بنیاد پر ریفرنس بنایا گیا۔پراجیکٹ سے سرکاری خزانہ کو ایک دھیلے کا بھی نقصان نہیں ہوا ۔ سرکار نے زمین دی اور تعمیرات کاکام پرائیویٹ کمپنیوں کے خرچے سے ہوا۔سرکاری زمین ابھی وہی موجود ہے بلکہ مزید مہنگی ہو چکی ہے ۔
شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ الزام ہے کہ پراجیکٹ میں تاخیر سے پرجیکٹ کی تعمیراتی لاگت بڑھی تھی ۔ بعد میں آنے والے دور حکومت میں کئی منصبوں کی لاگت بڑھی ہے ان پر ریفرنس ہونا چاہے ۔شہباز شریف اور احد چیمہ سمیت تمام ملزمان بے گناہ ہیں ۔نیب تحقیقات کے دوران کرپشن کے شواہد نہیں ملے ۔جب شواہد موجود نہیں تو دو نئےملزمان پر بھی فرد جرم عائدنہیں ہو سکتی ۔
عدالت نے شہباز شریف اور احد چیمہ سمیت دیگر ملزمان کی بریت پر سماعت 17اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
عدالت نے کیس میں شامل ہونے والے دو نئے ملزمان ندیم ضیا اور کامران کیانی پر فرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 11 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔