ایک نیوز: غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کے انخلاء میں 24 دن باقی رہ گئے۔ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنا ہوگا۔ بصورت دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے گرفتاری اور ملک بدری کو یقینی بنائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی واپسی کا عمل تیز ہوگیا ہے۔ آج بھی54 افغان خاندان واپس چلے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور، خیبر اور دیگر علاقوں میں افغانیوں نے اپنی جائیدادیں فروخت کرنا شروع کر دی ہیں۔
نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے مطابق غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنا ہو گا، غیر قانونی مقیم افراد کی گرفتاری اور ملک بدری یقینی بنائیں گے، غیر ملکیوں کو 31 اکتوبر تک پاکستان چھوڑنا ہوگا۔
افغان خاندانوں کی وطن واپسی جاری ، 2 روز میں 60 خاندان افغانستان واپس لوٹ گئے۔
ادھرافغان مہاجرین کو واپسی کی ڈیڈ لائن دینے کے بعد سے صوبائی دارالحکومتوں سمیت کئی شہروں میں الیکٹرانک کا سامان سستا ہوگیا اور مکانوں کے کرائے بھی کم ہونا شروع ہو گئے۔
دوسری جانب پولیس کی جانب سے کلفٹن نیلم کالونی میں کومبنگ آپریشن کیا گیا، علاقے کے داخلی اورخارجی راستے سیل کرکے مشکوک افراد کو چیک کیا گیا، اس دوران غیرقانونی مقیم 14 افغان باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں ہوٹلز، ان میں بیٹھے مشتبہ افراد کوتلاش ڈیوائس کے ذریعے چیک کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق کومبنگ آپریشن کے دوران 40 سے زائد مشتبہ افراد سے تفتیش کی گئی، گرفتار افغان باشندوں کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے،اسلام آباد کے اہم تجارتی مرکز بلو ائیر یا میں پولیس نے چھاپہ مارکرغیر قانونی طور پر مقیم 19 افغان شہریوں کو حراست میں لیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار افغان شہریوں کے پاس کسی قسم کی شناختی دستاویزات موجود نہیں،گرفتار افغان شہریوں کو متعلقہ تھانے منتقل کر دیا گیا،افغان شہری اسلام آباد کب آئے ؟ کس نے پناہ دی؟ تحقیقات جاری ہیں۔
ڈی آئی جی شہزاد ندیم بخاری نے تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو کاروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔وفاقی حکومت نے تمام چیف سیکریٹریز کو افغانیوں کا ڈیٹا جلد جمع کرنے کی ہدایات کی ہے۔پاکستان میں مقیم کتنے افغان ویزہ حامل ہیں کتنوں کے پاس پی او آر ہے ڈیٹا جمع کیا جائے۔پاکستان میں مقیم کتنے افغان باشندے ہیں ہیں ڈیٹا مکمل کیا جائے۔تمام چیف سیکریٹریز انخلاء کی ڈیڈ لائن سے قبل ڈیٹا وفاقی وزارت داخلہ کو جمع کرائیں۔
انخلاء کی تاریخ سے قبل وفاقی حکومت اسی ڈیٹے پے اقدامات کرے گی،ڈیڈ لائن کے بعد انخلاء کے حوالے سےنئے احکامات جاری کئے جا سکتے ہیں،اس حوالے تمام چیف سیکریٹریز اپنے اپنے صوبوں میں اجلاس بلائیں گے اور اداروں کوٹاسک دیں گے۔