ایک نیوز: وطنِ عزیز کے لئے پاک فوج کے جوانوں کی خدمات کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ وطن کے لئے غازیوں نے بے شمار قربانیاں دی ہیں اور اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے جواں مردی سے دشمنوں کا مقابلہ کرتے آ رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق غازیوں نے مختلف جنگوں میں بہادی سے لڑتے ہوئے تاریخ رقم کی۔ ان غازیان پاکستان نے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔
سپاہی ظہیر عباس کا کہنا تھا کہ "درہ آدم خیل میں دہشت گردوں کے حملے میں میری دونوں ٹانگیں وطن کے لئے قربان ہوگئیں"۔
سپاہی نوید نے کہا کہ "میرے دوست جنگ میں شہید ہو گئے اور میں کافی زخمی ہوا، میری یونٹ کے لوگ مجھے ملنے آتے ہیں اور مجھے خوشی ہوتی ہے"۔
صدام حسین نے کہا کہ "ہم لوگوں کو فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ہم نے اپنے ملک کے لیے کچھ کیا ہے ، جب تک ہم زندہ ہیں ہم اس قوم کے لیے اپنی جانیں قربان کر دیں گے"۔
لانس نائیک محمد علی نے کہا کہ "میرے جذبے میں کوئی فرق نہیں پڑا، مجھے فخر ہے کہ میں پاکستان کے لئے اپنے خدمات انجام دینے کے بعد غازی بن چکا ہوں"۔ سپاہی محمد سلیم کے مطابق " پلاٹون ایگ گھر اور یونٹ خاندان کی طرح ہوتی ہے"۔ سپاہی ارشد رحمت کریم کا کہنا تھا کہ "اللہ کا شکر ہے ہمارے مورال میں کمی نہیں آئی بلکہ پہلے سے زیادہ ہو گیا ہے"۔
سپاہی ناصر محمود نے کہا کہ "میں زندگی کے ہر کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہوں ، میں اس ملک کا ہیرو ہوں، اس ملک کا غازی ہوں ، مجھے اپنے آپ پر فخر ہے"۔ سپاہی عمر فاروق کا کہنا تھا کہ "دماغی توازن اگر ٹھیک ہو تو جسمانی معذوری سے کچھ فرق نہیں پڑتا"۔ لانس نائیک اجمل نورشاد نے کہا کہ اگر ہم جیسے نوجوان اس ملک کے لیے قربانی نہیں دیں گے تو پھر کون دے گا"۔
پاکستانی قوم غازیانِ وطن کی ہمیشہ مقروض رہے گی۔