سلیمان اعوان: لاہور ہائیکورٹ میں ریسکیو میں غیر قانونی بھرتیوں اور جعلی ادویات میں کرپشن سکینڈل پر کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس علی ضیاء نے کیس کی سماعت کی۔
رپورٹ کے مطابق جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو چھے ہفتوں میں انکوائری مکمل کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن ندیم سرور ذاتی حثیت میں عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عابد حسین کھچی پیش ہوئے۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ پہلی انکوائری میں 2.5ارب روپے کی کرپشن ثابت ہوئی اور مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ بار بار انکوائری آفیسر کو تبدیل کیا جاتا رہا اور مقدمہ درج نہیں کیا جاتا ہے۔ جس پر ڈی جی اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ میں نے دو ہفتے پہلے چارج سنبھالا ہے۔
عدالت نے کہا کہ کس بھی بگ گن کو نہیں چھوڑا جائے جو اس میں شامل ہیں۔ آپ لکھ کر عدالت میں دیں اور اگر آپ ٹرانسفر نہ ہوئے تو آپکو ساتویں ہفتے کو طلب کر لینگے ۔
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت محکمہ اینٹی کرپشن کو جلد انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت دے۔ انکوائری کمیٹی کو بار بار تبدیل نہ کرے ۔