ایک نیوز : سابق آصف علی زرداری نے کہا ہےکہ آج سوشل میڈیا کے دور میں مارشل لا لگانا آسان نہیں ۔ پاکستان معاشی طور پر کمزور ہورہا ہے مخالفین کو دعوت ہے آئیں ہمارے مقابلے میں الیکشن لڑیں۔
اندرون سندھ گھوٹکی کے قصبے خان گڑھ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آ صف علی زرداری نے کہا ہے کہ دوستوں اور دشمنوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں ۔ چئیرمین پیپلز پارٹی کو اس لئے نہیں ہٹایا کہ ہمیں اختیارات کی ضرورت تھی ۔
انہوں نے کہا کہ دل کرتا ہے کہ آج سندھی میں بات کروں 8 سال سے دیکھ رہا تھا کہ ان سے کچھ نہیں ہوتا ۔ نہ انہیں کام کرنا آتا ہے نہ کروانا آتا ہے ۔ میں دیکھ رہا تھا کہ ان سے حکومت نہیں چل رہی ۔ پی ٹی آئی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا
ان کاکہنا تھا کہ ہمیں عوام اور ملک کی ترقی کی ضرورت ہے بھٹو کی قبر پر لکھا ہے کہ یہاں عوام کا نوکر دفن ہے ۔ ہم نے ہمیشہ غریب عوام کی نوکری کی ہے اس وقت دنیا میں بہت سے مسائل چل رہے ہیں۔فلسطین میں مسلمانوں سے بہت ظلم ہورہاہے۔ افسوس کہ ۔فلسطین کے لئے کچھ نہیں کرپارہے ۔ فلسطین کے لئے ایسے آواز نہیں اٹھا رہے جیسی اٹھانی چاہئیے تھے ۔ دل میں درد ہے لیکن درد سے کچھ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے صدر کے اختیارات کم کئے تو اس کے پیچھے ایک سوچ تھی۔ سوشل میڈیا کا دور ہے اس صدی میں مارشل لا لگانا آسان نہیں ۔ ہماری سوچ اتنی ہے کہ ہم سب کچھ کرسکتے ہیں ۔ ہماری سیاست ذوالفقار علی بھٹو کی سیاست ہے ۔ ہماری سیاست عوام کی سیاست ہے۔
ورکرز کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کیا کہوں گا ان کے ہاتھوں مجبور ہوں کہ باہر نہیں جاسکتا۔ اگلی نسل کی ضروریات سمجھ کر وقت سے پہلے ان کا انتظام کرنا ہے ۔ پاکستان اس وقت معاشی طور پرکمزور ہورہا ہے
ان کاکہنا تھاکہ جمہوریت مقابلے کا نام ہے ۔ مخالفین کو دعوت دیتے ہیں آئیں ہمارے مقابلے میں ا لیکشن لڑیں انہیں خوش آمدید کہتے ہیں ۔ ہم نے بی بی شہید کودفن کرکے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ۔ اگر کوئی بہتری کی بات کرتے ہیں تو انہیں لگتا ہے شائد اس میں کوئی ہمارا فائدہ ہے ۔ پاکستان اس وقت معاشی طور پر کمزور ہورہا ہے۔ ہماری فلاسفی اپنی آپ کی اپنی ہے۔