ایک نیوز نیوز: وزیراعظم شہباز شریف نے شرم الشیخ میں کلائمیٹ امپلی منٹیشن کانفرنس کے موقع پر کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنا تنہا ترقی پزیر ممالک کے بس میں نہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے شرم الشیخ کلائمیٹ امپلی منٹیشن کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں پہنچنے پر مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتیرس نے استقبال کیا۔اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں صدی کے سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے، ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنی آئندہ نسلوں کے لیے صاف ستھرا ماحول چھوڑیں۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف سے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے شرم الشیخ میں کلائمٹ امپلیمنٹیشن سمٹ کے موقع پر ملاقات کی۔دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات سے بچاؤ کے لیے بھرپور تعاون پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف اور عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیث نے دو طرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم کی جانب سے عرب لیگ کے چارٹر اور اس کے حصول کے لیے سیکرٹری جنرل کے عزم کی تعریف کی۔
علاوہ ازیں موسمیاتی تبدیلیوں کی عالمی کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم کی اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں، جن میں عراقی صدر عبداللطیف راشد، تاجک صدر امام علی رحمن، انڈونیشیائی صدر جوکو ویدودو اور لبنانی وزیراعظم نجیب میکاتی شامل ہیں۔
انڈونیشیائی صدر سے ملاقات میں وزیر اعظم نے خوردنی تیل کے جہازوں کی فوری ترسیل پر شکریہ ادا کرتے ہوئے انڈونیشیا کی حکومت و عوام کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ صدر جوکوویدودو کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا بھائی ہے، ہرممکن مدد پر خوشی ہوگی۔
تاجک صدر کے ساتھ ملاقات میں وزیراعظم نے موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر امام علی رحمن نے رواں برس دسمبر میں پاکستان آنے کا وعدہ کیا۔غیرملکی رہنماؤں نے پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور جانی نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے۔ اس کے لیے بروقت اجتماعی کوششیں کرنا لازمی ہے۔ سیلاب متاثرین کی امداد پر وزیراعظم نے عالمی برادری کا شکریہ ادا کیا۔
قبل ازیں وزیراعظم نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ آج ہمیں صدی کے سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ آئندہ نسلوں کے لیے صاف ستھرا اور سرسبز و شاداب ماحول چھوڑ کر جانا ہماری ذمے داری ہے۔
مصر کے شہر شرم الشیخ میں کلائمیٹ امپلی منٹیشن کانفرنس میں شرکت کے موقع پر وزیراعظم نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ سربراہی اجلاس میں عالمی رہنما ماحولیاتی تبدیلیوں کےخلاف جدوجہد کے مستقبل کا تعین کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی او پی۔ 27 کوہرقیمت پر کامیاب بنانا ہو گا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جورجیوا سے ملاقات ہوئی،ملاقات موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لئے منعقدہ کاپ 27 سربراہی اجلاس کے موقع پر ہوئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام پورا کریں گے،آئی ایم ایف کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور بحالی کے لئے بجٹ تخمینوں میں تبدیلی لائے ہیں۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2022-11-07/news-1667819740-8010.mp4
انہوں نے کہا کہ جی 77 کی صدارت کرتے ہوئے دنیا پر زور دیں گے کہ وہ کلائمیٹ فنانسنگ اور نقصانات کے ازالہ کیلئے فنڈ کے طور پر اپنے وعدہ کو پورا کرے، مالی مدد کے بغیر ترقی پذیر ممالک موسمیاتی تبدیلی کے متعدد خطرات سے دوچار رہیں گے۔
#COP27 being held in Egypt can be a watershed in humanity's fight against climate change & global warming. Extreme climatic events in Pakistan & Horn of Africa this year have showcased globalisation of climate change. Turning a blind eye to its lethal effects will be criminal.1/3
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) November 6, 2022
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہم آب و ہوا کا انصاف مانگ رہے ہیں، حالیہ قدرتی آفات کے بعد ضروریات کے جائزہ سے یہ بات سامنے آئی کہ قرضوں، توانائی اور خوراک کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی قیمتوں اور فنڈز کی کمی کی وجہ سے متاثرین کی بحالی کیلئے ہماریکوششوں میں رکاوٹ آسکتی ہے، دنیا پاکستان کو کیس سٹڈی سمجھے۔