ایک نیوز نیوز: وفاقی حکومت نے پنجاب حکومت ، چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو عمران خان پر حملے کی ایف آئی آر فوری درج کرنے کیلئے خط لکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق خط وزارت داخلہ کی جانب سے چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو لکھا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کے حوالے سے ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر درست اقدام نہیں، ایف آئی آر قیاس آرائیوں کے بجائے ٹھوس حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے درج کی جائے۔ ایف آئی آر درج کی جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں اور ملزم تک پہنچا جاسکے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ واقعہ کے بعد کئی گھنٹوں تک جائے وقوعہ کو محفوظ نہیں رکھا گیا جو کہ ایک بار پھر طے شدہ طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے،متاثرین یا ان کے زخمی ہونے کی نوعیت کے بارے میں کوئی سرکاری معلومات جاری نہیں کی گئی ہیں،مبینہ مجرم کی 'اعترافیہ' ویڈیوز کا اجراء تفتیشی عمل میں سنگین خامیوں کی طرف اشارہ کرتا ہے،صوبائی حکومت اور اس کے ذمہ داران کی مذکورہ بالا ناکامیاں اس کی اس معاملے کو غلط طریقے سے سنبھالنے کا واضح ثبوت ہیں۔ واقعے کے بعد صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں رہی۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ شرپسندوں کے چھوٹے گروہوں کی جانب سے مرکزی شاہراہوں اور سڑکوں کی بندش سے پنیاب کے شہروں میں نظام زندگی مفلوج اور بین الاضلاعی نقل و حرکت بھی متاثر ہوئی۔صوبائی پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے قانون کے نظم و نسق کی صورتحال کو سنبھالنے میں ناکامی نے آئین کے آرٹیکل 15 کے تحت آزادانہ نقل و حرکت کے بنیادی حق کی خلاف ورزی کی ہے۔لاہور میں گورنر ہاؤس پر شرپسندوں کے ہجوم نے حملہ کیا ، صوبائی حکومت اعلیٰ ترین کے دفتر اور رہائش کو محفوظ بنانے میں ناکام رہی۔ صوبائی حکومت امن و امان کی بحالی اور تمام شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر اپنی کوششیں تیز کرے۔ مذکورہ کیس کی ایف آئی آر ، قیاس آرائیوں کی بجائے واقعے کے حقائق پر مبنی میرٹ پر درج کی جائے۔ ہائی پروفائل کیس کی ایف آئی آر، 36 گھنٹے سے زیادہ گزر جانے کے بعد بھی درج نہیں کی گئی۔ جائے وقوعہ پر صوبائی پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں واقعہ پیش آنے کے باوجود ایف آئی آر درج کرنے میں ناکامی صوبائی حکومت کے غیر سنجیدگی کا مظہر ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ابھی تک سابق وزیر اعظم کا میڈیکو لیگل معائنہ نہیں کیا گیا،یہ بات بھی تشویشناک ہے کہ صوبائی حکومت کوئی بھی اپ ڈیٹ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔