ایک نیوز نیوز: پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اکاﺅنٹس کی سکروٹنی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سربراہ سکروٹنی کمیٹی نے کہاکہ ریکارڈ نہ ملنے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں ،ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو مختلف اکاﺅنٹس میں فنڈنگ ، ممبر شپ فیس ملی ، ن لیگ کے کئی اکاﺅنٹس کی مزید پڑتال اور وضاحت درکار ہے ۔
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اکاﺅنٹس کی سکروٹنی سےمتعلق پانچ رکنی بنچ کی سماعت ہوئی ،سکروٹنی کمیٹی کے سربراہ ڈی جی لاء ارشد خان کمیشن کے سامنے پیش سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ تیار ہو رہی ہے بس بائنڈنگ ہو رہی ہے،سربراہ سکروٹنی کمیٹی نے کہاکہ مجھے رپورٹ میں کچھ مشکلات کا سامنا ہے،کچھ دستاویزات اور ریکارڈ کی وجہ سے رکاوٹیں ہیں،کمیٹی مسلم لیگ ن ، پاکستان پیلپز پارٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے ریکارڈ کا جائزہ لے رہی ہے،ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو مختلف اکاﺅنٹس میں فنڈنگ ، ممبر شپ فیس ملی ، ن لیگ کے کئی اکاﺅنٹس کی مزید پڑتال اور وضاحت درکار ہے،ایک ممبر 45 دن کی طویل چھٹی پر تھے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ معاملہ تاخیر کا شکار ہورہا، فنڈنگ کیسز ختم کرنا چاہتے ہیں ، عبوری رپورٹ جمع کرائیں، کمیشن مخصوص وقت میں سکروٹنی مکمل کرنے کا حکم دے گا ،مزید تاخیر کسی صورت نہیں ہونے دیں گے ،چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جو بھی مشکلات ہیں انہیں رپورٹ میں لکھ کر دیں ، رپورٹ کا جائزہ لے کر احکامات جاری کریں گے۔