ایک نیوز: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھارتی الیکشن کے دوران اسلام اور پاکستان مخالف بیانات پر تشویش کا اظہار کردیا۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ملک میں مصروفیت کے باعث میری سربراہ کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کی ڈیوٹی لگی۔
اسحاق ڈار کاکہنا تھا کہ میرے تین ایجنڈے تھے، فلسطین، مقبوضہ جموں کشمیر اور اسلاموفوبیا۔ فلسطینی ریاست قائم ہونے تک مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوگا۔ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے اور بے گھر فلسطینیوں کی فوری گھر واپسی یقینی بنائی جائے۔ او آئی سی میں غزہ میں جاری مظالم، مسئلہ کشمیر اور اسلاموفوبیا پر آواز اٹھانا ہمارا ایجنڈا تھا۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ 3 مئی کو گیمبیا کے دارالحکومت میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل سے جاتے ہی ملاقات کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل او آئی سی سے تفصیل سے ملاقات کی، میں نے گیمبیا میں او آئی سی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ سعودی وزیر سرمایہ کاری کی سربراہی میں ایک وفد پاکستان آیا، وزیراعظم کو سعودی وفد کے دورہ پر کابینہ میں بریفنگ دی گئی، جس پروہ بڑے مطمئن نظر آئے۔
انہوں نے کہا کہ ریاض میں جو ملاقات ہوئی وہ صحت کے عالمی ایجنڈے کو ازسر نو مرتب کرنا اور موسمی تغیر تھا، وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ میں اور دیگر وزرا تھے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم ڈھائی روز کے دورہ پر سعودی عرب گئے تھے، شہباز شریف کی ملائیشیا کے وزیراعظم اور آئی ایم ایف کے ایم ڈی اور بل گیٹس سے ملاقاتیں ہوئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دورے میں وزیراعظم کی سعودی قیادت کے ساتھ ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان کی معاشی بحالی سمیت مختلف امور پربات ہوئی، سعودی قیادت کے ساتھ ملاقات کے بعد سعودی وفد پاکستان آیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ملائیشیا اور سعودی وزیر خارجہ سے میری ملاقات ہوئی، جس میں مستقبل میں ساتھ چلنےکے حوالے سے بات ہوئی۔