ویب ڈیسک:کچھ لوگ اتنی زور سے چھینکتے ہیں کہ اسے سن کر اردگرد موجود افراد غیر ارادی طور پر اچھل پڑتے ہیں مگر کیوں؟
ماہرین کے مطابق ایک چھینک کی رفتار 100 سے 500 میل فی گھنٹہ ہوسکتی ہے اور یہ ایک ایسا خودکار جسمانی ردعمل ہے جو سانس کی نالی کھلی رکھنے کے لیے ہوتا ہے۔
مگر کچھ لوگ اتنی زور سے چھینکتے ہیں کہ اسے سن کر اردگرد موجود افراد غیر ارادی طور پر اچھل پڑتے ہیں۔چھینک کی آواز اتنی اونچی ہوتی ہے کہ ہم یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ آخر کوئی فرد اتنی زور سے کیسے چھینک سکتا ہے۔
مگر اس کے پیچھے کافی دلچسپ وجہ چھپی ہوئی ہے اور ایسا لوگ جان بوجھ کر نہیں کرتے۔
طبی ماہرین کے مطابق کچھ افراد زور دار آواز میں ہنستے ہیں جبکہ کچھ خاموشی سے، ایسا ہی چھینک کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چھینکیں بنیادی طور پر ہماری شخصیت اور شخصی عادات کا اظہار کرتی ہیں، چاہے آپ کو اس کا احساس ہو یا نہ ہو۔