ویب ڈیسک:برطانیہ کا سب سے بھاری یا موٹا شخص 33 سال کی عمر میں انتقال کر گیا۔
جیسن ہولٹن نامی شخص کا انتقال اعضا کے افعال تھم جانے کی وجہ سے 34 ویں سالگرہ سے ایک ہفتے قبل 4 مئی کی شب ہوا۔
جیسن ہولٹن کا جسمانی وزن 317 کلو گرام سے زائد تھا اور ڈاکٹر ان کے اعضا کو فیل ہونے سے روکنے میں ناکام رہے۔
جیسن ہولٹن کی والدہ لائیسا کے مطابق 6 فائر فائٹرز نے ان کے بیٹے کو اسپتال منتقل کیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے بیٹے کے گردوں نے سب سے پہلے کام کرنا چھوڑا تھا اور اس وقت ہی ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ جیسن ہولٹن کے پاس ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس کے بعد جیسن کی حالت بگڑنے لگی، میرا خیال تھا کہ ڈاکٹر اسے بچا لیں گے مگر بدقسمتی سے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔
ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق جیسن ہولٹن کی موت موٹاپے اور اعضا فیل ہونے کے باعث ہوئی۔
جیسن ہولٹن کا قیام ایک خصوصی طور پر تیار کیے گئے گھر میں تھا، جہاں ان کی سہولت کے لیے فرنیچر کو تیار کیا گیا تھا۔
زندگی کے آخری مہینوں میں جیسن ہولٹن کے لیے چلنا پھرنا ممکن نہیں رہا تھا اور وہ بستر تک محدود ہوگئے تھے جبکہ سانس لینا بھی مشکل ہو گیا تھا۔
نوجوانی میں والد کی موت کے بعد جیسن ہولٹن نے بہت زیادہ کھانا شروع کر دیا تھا اور ایک دن میں 10 ہزار کیلوریز جزو بدن بنالیتے تھے۔
برطانیہ کا وزنی ترین شخص انتقال کر گیا
May 07, 2024 | 00:05 AM