ایک نیوز:چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے 10مئی سے پنجاب بھر میں جلسوں کا اعلان کردیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کا ویڈیولنک خطاب میں کہنا تھا کہ گزشتہ روز 4 ہزار 200 مقامات پر لوگ نکلے، کبھی ملکی تاریخ میں ایسا نہیں ہوا، لوگ کسی شخصیت کےلیے نہیں آئین کی حفاظت کرنے کے لیے نکلے ہیں۔
عمران خان کاکہنا تھا کہ علی امین کو ایک ماہ حراست میں رکھ کر تشدد کیا گیا لیکن ڈیرہ اسماعیل خان (ڈی آئی خان) نے اس کا تاریخی استقبال کیا۔ فسطائیت کے ذریعے آپ عوام کے دلوں میں سرائیت کرنے والی تحریک کو روک نہیں سکتے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کاکہنا تھا کہ بدھ10مئی سےلیکر 14 مئی تک تاریخی جلسے کرنے جا رہا ہوں۔ میں سب کو بتانا چاہتا ہوں جو اگلی بار میں کال دوں گا وہ تاریخی ہو گی، کارکنوں کو پکڑنے سمیت کچھ بھی کر لیں اس سے ہمیں نقصان کے بجائے فائدہ ہو گا، اگر ملک کو اس دلدل سے نکالنا ہے تو الیکشن ہی ایک حل ہے، کسی بیوقوف سے بھی پوچھیں گے تو وہ بھی یہی بتائے گا کہ الیکشن ہی مسائل کا حل ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر سمیت پاکستان کے ماہر معیشت بھی یہ صدا بلند کر رہے ہیں کہ ملک تب تک بہتر نہیں ہو گا اور نہ ہی سیاسی استحکام ہو گا جب تک الیکشن کا اعلان نہ ہو جائے، صرف مجھے باہر کرنے کے لیے ملک کو تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔ تاریخ کسی کو بھی معاف نہیں کرے گی، ایک سال پہلے جس نے ہماری حکومت گرائی اس کے لیے میر جعفر چھوٹا نام ہے، کوئی بیرونی طاقت اب مدد کے لیے تیار نہیں۔بھارت میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کونسل کے اجلاس ہونے والی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ذلت سب نے دیکھ ہی لی،
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئین 90 روز میں الیکشن کا کہتا ہے، چیف جسٹس آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، پی ڈی ایم حکومت کھل کر سپریم کورٹ پر حملے کر رہی ہے، یہ لوگ آئین توڑنے اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جانے کو تیار ہیں، اس وقت ملک کے 70 فیصد لوگوں کے منتخب نمائندے ایوان میں ہی موجود نہیں۔ملک چلتا ہی آئین سے ہے، آئین ختم ہونے کا مطلب ملک کا ختم ہونا ہے، نظریہ ضرورت غلام معاشروں میں آئین کو ختم کر کے آتا ہے، انگریز نے بھی یہاں اپنے لیے الگ اور عوام کے لیے الگ قانون بنا رکھا تھا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں مہنگائی کم ہوتی جا رہی ہے لیکن پاکستان میں مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے، اس لیے میں آج طاقتور اداروں سے پوچھنا چاہتا ہوں جو ان چوروں کے پیچھے بیٹھی ہوئی ہیں ان سب کو کہتا ہوں ابھی سے سمجھ جائیں ملک کدھر جا رہا ہے۔ سری لنکا میں جب عوام نکلے تھے حالات اتنے برے نہیں تھے،آج پاکستانی قوم کیوں نہیں نکل رہی۔
سابق وزیراعظم کاکہنا تھا کہ اُمید ہے کہ انتخابات آئیں گے اور صرف الیکشن کا انتظار کر رہے ہیں ، عوام اپنا غصہ انتخابات میں نکالنا چاہتے ہیں، حکمران اتحاد اسی وجہ سے بھاگ رہے ہیں، الیکشن نہیں کروانا چاہتے، مجھے اپنی اسٹیبلشمنٹ کی سمجھ نہیں آ رہی آپ کو اس سے کیا مل رہا ہے، آپ ان چوروں کے پیچھے لگ کر جنہوں نے ملک تباہ کر دیا ہے، ان کے پاس ملک بچانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ یہ لوگ صرف اس لیے اکتوبر کا انتظار کر رہے ہیں کسی طرح تحریک انصاف کو کمزور کیا جا سکے اور اداروں کو ہمارے خلاف کرنا ہے اور مزید کیسز بنانے ہیں۔
قبل ازیں سابق وزیراعظم عمران خان سے کینیڈین اپوزیشن پارٹی کے لیڈر پیٹرک براون نے ملاقات کی ہے۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ پاکستان میں جلد انتخابات ہی مسائل کا حل ہیں، انتخابات کا راستہ روکنے کے لئے حکمران آئین شکنی کا راستہ اختیار کر رہے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان سے کینیڈا کی اپوزیشن پارٹی کے لیڈر پیٹرک براؤن نے زمان پارک میں ملاقات کی،اس موقع پر کینیڈا سے تحریک انصاف کے رہنماء عامر خان، چودھری ظفر، اشفاق احمد، میاں عدنان، مدثر مچانہ، سینیٹر فیصل جاوید بھی موجود تھے۔
ملاقات میں پاکستان میں سیاسی صورتحال اور معاشی پالیسیوں کے حوالے سے گفتگوکی گئی، اس کے علاوہ پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے حکومتی رویے پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں جلد انتخابات ہی مسائل کاحل ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ملک کو فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں جہاں سب کیلئے یکساں قانون ہو، حکمران انتخابات سے خوفزدہ ہیں، انتخابات کا راستہ روکنے کیلئے حکمران آئین شکنی کا راستہ اختیار کر رہے ہیں۔