ایک نیوز :مخصوص نشستوں کے بارے میں پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مخصوص نشستوں پر آنیوالے اراکین کل حلف نہیں اٹھائیں گے ۔
قومی اسمبلی ذرائع کےمطابق سپیکر آفس نے پشاور ہائی کورٹ کے حکم امتناع پر اٹارنی جنرل سے رائے مانگ لی حکام قومی اسمبلی کے مطابق ہم کسی تنازعہ میں نہیں پڑنا چاہتے عدالتی فیصلہ مانا جائے گا ۔پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی ابھی موصول نہیں ہوئی ۔وزارت قانون اور اٹارنی جنرل کی رائے کے بغیر اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں ہوگا۔ جو کچھ بھی ہوگا آئین اور قانون کے اندر ہوگا ۔
پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں پر اراکین کو حلف اٹھانے سے روک دیا۔
واضح رہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد نے سماعت کی۔عدالت نے کل تک ممبران سے حلف نہ لینے کا حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو کل تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ کیا مخصوص نشستوں کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جاسکتا ہے؟
عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو عدالتی معاونت کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے کیس چیف جسٹس کو بھیج دیا۔درخواست گزار کے وکیل قاضی انور نے کہا کہ درخواست میں دو بنیادی سوالات ہیں، مخصوص نشستوں سے متعلق آرٹیکل 51 قومی اسمبلی اور آرٹیکل 106 صوبائی اسمبلی کے لیے ہے۔